۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
مولانا فیروز علی بنارسی

حوزہ/استاد جامعہ امامیہ و ایڈیٹر ماہنامہ تنظیم المکاتب نے مجلس کو خطاب کرتے ہوئے فرمایا جناب فاطمہ زہرا علیہا السلام جنھوں نے مختصر سی عمر میں وہ نورانی نقوش چھوڑے ہیں جو ہر دور کے انسانوں بالخصوص خواتین کے لئے بہترین نمونہ عمل ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنؤ/حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی شہادت کے موقع پر بانی تنظیم المکاتب ہال گولہ گنج لکھنؤ میں آج تیسری اور آخری مجلس منعقد ہوئی۔

مجلس کا آغاز مولوی عطا عابد نے تلاوت قرآن مجید سے کیا بعدہ مولوی علی محمد بکنالوی، مولوی نثار حسین اور سیف عباس نے بارگاہ عصمت کبریٰ میں منظوم نذرانہ عقیدت پیش کیا اور مولوی محمد صادق معروفی نے نظامت کے فرائض انجام دیئے۔

مولانا فیروز علی بنارسی استاد جامعہ امامیہ و ایڈیٹر ماہنامہ تنظیم المکاتب نے مجلس کو خطاب کرتے ہوئے فرمایا انسان کی مادی زندگی میں ایک نہایت اہم ضروری شئ نور و روشنی ہے اگر نور و روشنی نہ ہو تو نہ جاندار پروان چڑھ سکتے ہیں اور نہ ہی نباتات اپنا سفر جاری رکھ سکتے ہیں تاریکی میں انسانی زندگی کا کاروان کبھی بھی منزل مقصود تک نہیں پہنچ سکتا ہے۔

جس طرح انسان کی مادی زندگی کے لئے نور و روشنی لازم ہے اسی طرح اس کی روحانی زندگی کے لئے بھی نور کا ہونا ضروری ہے۔

مولانا نے فرمایا خدا نے انسان کی مادی اور روحانی دونوں ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے ہر دور میں ایسے نورانی رہنماؤں کا اہتمام کیا جو انسان کو بتائیں کہ راہ کیا ہے اور چارہ کیا ہے کس راستہ پر چلو گے تو دنیا میں بھی عزت حاصل کرو گے اور آخرت میں بھی کامیابی حاصل کرو گے انھیں رہنمائوں میں ایک ذات گرامی جناب فاطمہ زہرا علیہا السلام بھی ہیں جنھوں نے مختصر سی عمر میں وہ نورانی نقوش چھوڑے ہیں جو ہر دور کے انسانوں بالخصوص خواتین کے لئے بہترین نمونہ عمل ہیں۔

بعدہ تابوت و علم مبارک کی زیارت کرائی گئی جسمیں مولوی ظفر علی، مولوی علی محمد معروفی اور مولوی صفدر عباس نے نوحہ خوانی کی اور انجمن تنظیم عسکری نے سینہ زنی کی۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .