۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
ہندوستان میں سنی شیعہ علماء

حوزہ/ مبئی کے ممتاز عالم دین مولانا ظہیر عباس رضوی نے کہا کہ بلا شبہ ہر کسی کو احتیاط کرنیکی ضرورت ہے۔ دنیا نے اس وبا کی خطرناک شکل دیکھی ہے اور ہر کوئی اس سے ہوئے نقصانات سے واقف ہے، اسلئے یہی تجربہ احتیاط کی راہ دکھانے کیلئے کافی ہوگا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ہندستان میں کورونا کی نئی لہر کے سبب علماء کرام اور دانشور حضرات نے احتیاط سے کام لینے کو کہا ہے۔

دہلی کی فتح پوری مسجد کے امام مولانا مفتی محمد مکرم احمد نے کہا کہ حکومتی گائڈ لائن پر عمل کرنا ضروری ہے، آپ کسی چالان کے کاٹے جانے کا انتظار نہ کریں کیونکہ حکومت جو بھی کررہی ہے یا سوچ رہی ہے اس کا تعلق عوام کے تحفظ سے ہی ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ کوئی چوری چھپے پروگرام نہ کرے اور خود کو اس قسم کی محفلوں سے بھی دور رکھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آپ نہ تو وبا سے خوفزدہ ہوں اور نہ افواہوں کو ہوا دیں، احتیاط ایک آسان پرہیز ہے۔

انہوں نے کہا کہ گھر میں عبادت کی شریعت میں بھی گنجائش ہے اس لئے نہ تو بھیڑ لگائیں اور نہ اس کا حصہ بنیں۔

دہلی میں پارلیمنٹ اسٹریٹ مسجد کے امام مولانا محب اللہ ندوی نے بھی یہ اپیل کی ہے کہ کورونا کی لہر میں شدت کے سبب ہم سب کو احتیاط کرنے کی ضرورت ہے، ہماری احتیاط سے نہ صرف ہم بلکہ معاشرہ بھی محفوظ رہے گا۔

کولکتہ ناخدا مسجد کے امام مولانا شفیق قاسمی نے کہا کہ حالات خراب ہورہے ہیں اور ان کا بد سے بدتر ہونے یا نہ ہونے کا دارومدار ہم سب پر ہی ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ دین اسلام نے اس بارے میں بہت واضح پیغام دیا ہے کہ انسانی جان سب سے قیمتی شئے ہے اس لئے ہمیں خود بھی محفوظ رہنا ہے اور دوسروں کے لئے بھی خطرے کو دور کرنا ہے۔ کولکتہ کے امام عیدین قاری الطاف الرحمان نے بھی کورونا کی وبا کے بڑھتے اثر کے سبب ہر کسی پر احتیاط لازمی ہونے کی بات کی۔

انہوں نے کہا کہ ہر کسی کو وبا سے بچاو کی تدابیر کرنی چاہیں کیونکہ اسی میں خیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پیغمبر اسلام (ص) نے بھی یہی پیغام دیا ہے کہ پرہیز علاج سے بہتر ہے۔

مبئی کے ممتاز عالم دین مولانا ظہیر عباس رضوی نے کہا کہ بلا شبہ ہر کسی کو احتیاط کرنے کی ضرورت ہے۔ دنیا نے اس وبا کی خطرناک شکل دیکھی ہے اور ہر کوئی اس سے ہوئے نقصانات سے واقف ہے، اس لئے یہی تجربہ احتیاط کی راہ دکھانے کے لئے کافی ہوگا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .