حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حضرت آیت اللہ العظمی شیخ لطف اللہ صافی گلپائیگانی کی رحلت جانسوز پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے مجمع اسلامی کشمیر شعبہ قم نے تعزیت و تسلیت پیش کی جسکا مکمل متن اس طرح ہے؛
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اللھم صل علی محمد و آل محمد و عجل فرجھم
الَّذِينَ إِذَا أَصَابَتْهُمْ مُصِيبَةٌ قَالُوا إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ
آفتاب فقاہت، مرجع بصیرت، داعی وحدت، مطیع ائمه عصمت و طهارت علیہم السلام، شیخ الفقہاء آیت اللَّهِ العظمی لطف الله صافی گلپایگانی رضوان الله تعالی علیه کے دارفانی سے وداع کی خبر نے عالم اسلام کو بالعموم اور عالم تشیع کو بالخصوص سوگوار کردیا۔
مرحوم حوزہ علمیہ قم کے بنیادی ستون، برجستہ ترین علمی و عملی شخصیت اور تقریباً تین دہائیوں پر محیط عرصہ سے شیخ الاساتذہ کی حیثیت سے تشنگان معرفت و عرفان الہی و علوم اہلبیت(ع) سے مزین و منور کرنے کے فرائض انجام دے رہے تھے۔ آیت اللہ العظمی بروجردیؒ کے بہترین و برترین شاگرد اور آیت اللہ العظمی سید محمد رضا گلپائیگانیؒ کے علمی و عملی مشاور رہنے والے مرحوم لطف اللہ صافی انقلاب اسلامی کے دوران امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کے مورد اعتماد اور بھروسہ مند شخص شمار ہوتے تھے۔
مرجع کہن سال، عرصہ دراز سے حوزہ علمیہ قم میں تدریس و تحقیق میں مشغول تھے اور صدہا محققین اور ہزاروں طلاب کی تربیت کے علاوہ سینکڑوں گراں بہا علمی آثار کی تصنیف و تالیف فرمائی۔
شورائے نگہبان کے بنیادی رکن، اور امام خمینیؒ کے فرمان سے گارڈین کونسل میں رکنیت، انقلابی امور میں گاہ گاہ وارد ہونا اور مسئولین اجرائی و انقلابی کو دلسوز پند و نصیحت کرنا مرجع فقید کی سیاسی جد وجہد میں شامل کارنامے ہیں۔
مرحوم کی رحلت، دینی علوم کے تشنہ حضرات کے لیے نہایت سنگین اور اس کی بھرپائی ناممکن ہے ۔
مجمع اسلامی کشمیر اس ناگوار حادثہ پر حضرت حجت ارواحنا فداہ، قائد انقلاب حضرت آیتالله العظمی سید علی حسینی خامنهای دیگر مراجع عظام، علماء، طلاب اور مومنین کی خدمت میں تعزیت و تسلیت عرض کرتی ہے۔
مجمع اسلامی کشمیر شعبہ قم
1/فروری/2022