۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
علامہ راجہ ناصر عباس

حوزہ/ سعودی عرب میں شعائر اسلام کی صریحاً توہین کی جا رہی ہے، بت خانوں، جوئے خانوں اور ناچ گانوں کی عریاں محفلیں سرکاری سرپرستی میں جاری ہیں، اگر پابندی ہے تو صرف اہلبیت اطہار علیہم السلام کے ذکر پر پابندی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مجلسِ وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے سعودی عرب میں عقیدے اور نظریئے کے اختلاف پر ایک ہی دن میں 81 افراد کے سرقلم کرنے کو شدت پسندی کی بدترین مثال قرار دیا ہے۔

انہوں نے آل سعود کے اس وحشیانہ عمل کو سنگین جرم قرار دیتے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور اقوام عالم سے اس کے خلاف شدید ردعمل کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آل سعود کو اس غیر انسانی سلوک کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا، خدا کے ہاں ظلم کی کوئی معافی نہیں، امت مسلمہ تعصب کی بجائے انصاف کا مظاہرہ کرے اور آل سعود کے اس ظلم کی مذمت کرے، جو کلمہ گو حکمران اس ظلم و بربریت پر خاموش ہیں، وہ مسلمان کہلانے کے مستحق نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں شعائر اسلام کی صریحاً توہین کی جا رہی ہے، بت خانوں، جوئے خانوں اور ناچ گانوں کی عریاں محفلیں سرکاری سرپرستی میں جاری ہیں، اگر پابندی ہے تو صرف اہلبیت اطہار علیہم السلام کے ذکر پر پابندی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یورپی ممالک جہاں غیر مسلموں کی حکمرانی ہے، وہاں بھی اس طرح کا ظالمانہ قانون رائج نہیں، آل سعود کا یہ اقدام یہود و نصاریٰ کی خوشنودی کے حصول کے لئے ہے، سعودی عرب میں بے گناہ انسانی جانوں کے ضیاع پر دنیا کے ہر باشعور اور باضمیر کو آواز بلند کرنی چاہیئے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .