۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۵ شوال ۱۴۴۵ | Apr 24, 2024
نوری المالکی رئیس ائتلاف دولت قانون عراق

حوزہ / عراقی  قانون برائے حکمرانی  کے سربراہ ، نوری المالکی نے سعودی عرب اور عراق کے درمیان  تناؤ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودیہ فرقہ وارانہ وجوہات کی بنا پر نہیں چاہتا ہے کہ  بغداد میں کوئی شیعہ رہنما حکمرانی کرے.

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، سابق عراقی وزیراعظم  نوری المالکی نے سعودی عرب اور عراق کے درمیان  تناؤ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودیہ فرقہ وارانہ وجوہات کی بنا پر نہیں چاہتا ہے کہ  بغداد میں کوئی شیعہ رہنما حکمرانی کرے.

 انہوں نے ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آل سعود کا خیال ہے کہ بغداد خلافت عباسیوں کا مرکز رہا ہے لہٰذا بغداد پر کسی شیعہ رہنما کی حکمرانی نہیں ہونی چاہیے. 

المالکی نے مزید کہا کہ سب سے پہلے سعودیہ عربیہ کا دورہ کرنے والا شخص میں ہوں، میں نے سعودی عرب سے فرقہ واریت ترک کرنے اور تعلقات کو بہتر بنانے ،اور تعلقات کا ایک نیا دور شروع کرنے کی امید سے
مذاکرات کیے ،لیکن ریاض فرقہ واریت کی وجہ سے سابق امریکی صدر ،بش بھی  سعودیہ عرب اور عراقی تعلقات کو بہتر نہیں بنا سکے۔ 

عراقی سابق وزیر اعظم نے کہا کہ سعودی عرب چاہتا ہے  کہ عرب ممالک کے فیصلوں کو اپنے ہاتھوں میں لے لے  ، جبکہ  وہ اس کا قابل  نہیں ہے ، اسی بناء پر سعودی عرب نے ایران اور ترکی کے ساتھ مسائل پیدا کردیئے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .