۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
آیت الله سید محمد تقی مدرسی

حوزہ / کربلا معلیٰ عراق ، آیت اللہ سید محمد تقی مدرسی نے عراقی عہدیداروں کو عید الاضحی کے دوران اجتماعی فاصلے کی رعایت اور جراثیم کش سپرے  کرتے ہوئے  مقامات مقدسہ اور مساجد کے دروازے دوبارہ کھولنے کا مشورہ دے دیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، کربلا معلیٰ عراق ، آیت اللہ سید محمد تقی مدرسی نے عراقی عہدیداروں کو عید الاضحی کے دوران اجتماعی فاصلے کی رعایت اور جراثیم کش سپرے  کرتے ہوئے  مقامات مقدسہ اور مساجد کے دروازے دوبارہ کھولنے کا مشورہ دے دیا۔

آیت اللہ مدرسی نے عید الاضحی کے ایام نزدیک ہوتے ہی  بیان جاری کرتے ہوئے  کہا کہ  یوم عرفہ اور رحمت الہی کے ایام قریب پہنچ رہے ہیں اور مختلف زبانوں میں دنیا بھر کے  مومنین خدا کی رحمت کی طرف رجوع کرتے ہیں جس نے ہم سے رحمت واسعہ  کا وعدہ کیا ہوا ہے ، امید ہے کہ عید الاضحٰی کے دن سب اپنے اپنے گناہوں سے توبہ کریں گے اور ایک تازہ مولود بچے کی مانند پاک و پاکیزہ ہو جائیں گے. 
آئیے!  اس سال کے اس بابرکت موقع پر ،  ہم خدائے رحمن کی پناہ مانگیں تاکہ  آفات اور پریشانیاں  دور ہو سکیں  اور ہمیں عزت و سکون کے ایام میسر ہو سکیں. 

انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک بہت اچھا موقع ہے کہ اگر ہم اسے کھو دیں  تو ، اگلے ماہ مبارک رمضان تک ہمیں ایسا موقع فراہم نہیں ہو گا.
آیت اللہ مدرسی نے مزید کہا کہ  اس سال اعمال حج سے محرومی  ، کربلا میں حضرت ابا عبد اللہ الحسین سید الشہداء علیہ السلام  کی زیارت سے محرومی اور اسی طرح سے کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال نے مساجد اور مقامات مقدسہ سے بھی ہمیں محروم کر دیا ہے ، آئیے ہم اپنے گھروں کو ہی عبادت گاہوں میں تبدیل کرتے ہیں ، جیسا کہ خداوند متعال فرماتا ہے کہ : 
فِی بُیُوتٍ اٴَذِنَ اللهُ اٴَنْ تُرْفَعَ وَیُذْکَرَ فِیھَا اسْمُہُ یُسَبِّحُ لَہُ فِیھَا بِالْغُدُوِّ وَالْآصَالِ 0
 رِجَالٌ لَاتُلْھِیھِمْ تِجَارَةٌ وَلَابَیْعٌ عَنْ ذِکْرِ اللهِ وَإِقَامِ الصَّلَاةِ وَإِیتَاءِ الزَّکَاةِ یَخَافُونَ یَوْمًا تَتَقَلَّبُ فِیہِ الْقُلُوبُ وَالْاٴَبْصَارُ0
ترجمہ : (یہ روشن چراغ) ایسے گھروں میں ہے کہ جن کے متعلق الله نے حکم دیا ہے کہ ان کی دیواریں بلند کی جائیں (تاکہ وہ شیطانوں اور ہوس پرستوں سے امان میں ہوں) ایسے گھر کہ جن میں الله کا نام لیا جاتا ہے اور جن میں صبح وشام اس کی پاکیزگی بیان ہوتی ہے ۔

۔ ایسے جوانمرد کہ جنھیں تجارت اور خرید وفروخت یادِ خدا، قیامِ نماز اور ادائے زکوٰة سے غافل نہیں کرسکتا وہ اس دن سے ڈرتے ہیں کہ جب دل اور آنکھیں زیر وزبر ہوجائیں گی۔

حوالہ : سورہ مبارکہ نور آیت 36اور37 

عراقی عالم نے مزید کہا کہ کیا حضور  اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے یہ نہیں فرمایا:
« جُعِلَتْ لِیَ الْأَرْضُ مَسْجِداً وَ طَهُوراً»
ترجمہ : میرے لئے زمین  کو سجدہ گاہ اور پاک کرنے والی جگہ قرار دیا گیا ہے. 
ہم میں سے ہر ایک کیلئے  تین دن تک خدا کے ساتھ راز و نیاز کرنے  کے لئے  گھر کا ایک گوشہ مختص کرنا چاہیے اور اہل خانہ کو قرآن کی تلاوت ، دعا  اور خداوند عالم سے راز و نیاز کرنا چاہیے تاکہ خداوند متعال  وباء کو ہم سب سے دور کرے اور برکت و کرامت  عطا فرمائے. 

آیت اللہ سید محمد تقی مدرسی نے عراقی عہدیداروں کو عید الاضحی کے دوران اجتماعی فاصلے کی رعایت اور جراثیم کش سپرے  کرتے ہوئے  مقامات مقدسہ اور مساجد کے دروازے دوبارہ کھولنے کا مشورہ دے دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ قابل افسوس ہے کہ تجارتی مراکز اور یہاں تک کہ تفریحی مراکز بھی کھلا رہیں ، جبکہ خدا کے گھر اور عبادت گاہیں بند ہوں. کیا ہم بحیثیت مسلمان ، دعا  اور ایک دوسرے کے ساتھ رابطے بڑھانے سے امید اور قوت حاصل نہیں کرتے ؟
کیاخدائے تعالیٰ نے یہ نہیں فرمایا کہ : وَ قالَ رَبُّکُمُ ادْعُونی اٴَسْتَجِبْ لَکُمْ إِنَّ الَّذینَ یَسْتَکْبِرُونَ عَنْ عِبادَتی سَیَدْخُلُونَ جَہَنَّمَ داخِرینَ.
ترجمہ : تمہارے پر ور دگار نے کہا ہے کہ مجھے پکارو تاکہ میں ( تمہاری دعاکو ) قبول کروں جو لوگ میری عبادت سے متکبر انہ سر تابی کرتے ہیں عنقریب ذلیل ہو کرجہنم میں جائیں گے ۔

حوالہ : سورہ مبارکہ غافر آیت 60

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .