۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
حوزه علمیه نجف

حوزہ / حوزہ علمیہ نجف اشرف کے اساتذہ اور طلباء نے صدام کی بعث حکومت کی باقیات کی طرف سے شہید آیت اللہ العظمی محمد باقر الصدر رحمة اللہ علیہ کی شان میں گستاخی پر شدید تشویش کا اظہار کیا. 

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، حوزہ علمیہ نجف اشرف کے اساتذہ اور طلباء نے صدام کی بعث حکومت کی باقیات کی طرف سے شہید آیت اللہ العظمی محمد باقر الصدر رحمة اللہ علیہ کی شان میں گستاخی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مذمتی بیان جاری کیا ہے .


بیان کا متن حسب ذیل ہے: 


صدام حسین کے طرز تفکر کے حامل افراد کی طرف سے آج بھی مراجع عظام تقلید کی توہین کرنے کا سلسلہ جاری ہے. 

"صباح الحمدانی" ، صدام کی بعث حکومت کے ایک سابق عہدے دار نے ٹیلیویژن کو انٹرویو کے دوران جھوٹی باتوں کی نسبت دیتے ہوئے آیت اللہ العظمی سید ابوالقاسم خوئی ، ان کے بچوں اور ان کے نمائندوں سمیت آیت اللہ العظمی شہید صدر کے علمی اور مذہبی چہروں کو داغدار کرنے کی کوشش کی ہے. 

ہم مراجع عظام تقلید کی شخصیت کشی اور توہین آمیز بیانات  کی مذمت کرتے ہیں  ، ہم مذہبی اور سیاسی سرگرم کارکنوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس طرح کی توہین اور بے حرمتی بند کرائیں  اور ہم عدلیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس شخص کو قرار واقعی سزا دی جائے۔

یاد رہے کہ  نجف اشرف میں صدام کی بعث حکومت کے عوامی تحفظ کے دفتر کے سابق افسر صباح الحمدانی نے ایک ٹیلیویژن کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ آیت اللہ شہید صدر(رح) کے گھر کی تلاشی کے دوران ، ایک بڑے صندوق  کے اندر  50 ملین ڈالرز کی مالیت کے سونے اور زیورات برآمد ہوئے ، جو دنیا بھر سے شیعہ مقلدین نے شرعی وجوہات (خمس و زکات) کے عنوان سے بھجوائے تھے .

اس توہین آمیز بیان  نے مذہبی  اور سیاسی حلقوں میں زبردست تنازعہ پیدا کیا ہے .


کچھ لوگوں کا رد عمل کا اظہار کرتے  ہوئے کہنا تھا کہ یہ فطری بات ہے کہ تقلید کرنے والوں کے ذریعے ادا کیا جانے والا خمس و زکات کا پیسہ  مراجع عظام تقلید  کے گھر میں ہو۔ 
کیونکہ مراجع عظام تقلید لوگوں کی نظروں میں امین اور قابل اعتماد ہیں اور مجتہدین ان پیسوں کو شریعت کے مطابق غریب اور مستحق لوگوں تک پہنچاتے ہیں اور اور یہ مسئلہ آیت اللہ شہید صدر رحمة اللہ علیہ کی شخصیت کو متاثر نہیں کرتا.

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .