۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
سید ابوالقاسم رضوی

حوزہ/ گزشتہ ایک ہفتے میں عرب امارات میں 250 ڈھائی سو سے زائد شیعہ مسکمانوں کو اغوا کر لیا گیا ہے انکا کچھ پتہ نہں چل رہا ہے سرکاری ادارے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ بالکل تعاون نہیں کر رہے ہیں انھیں ڈرایا دھمکایا جا رہا ہے بلکہ بعض معاملات میں فیمیلز کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عرب ممالك میں اسرائیل کے اشارے پر بے گناہ شیعوں کو بلا سبب گرفتار کرکے عقوبت خانوں میں بند کیا جا رہا ہے اور ان پر تشدد کیا جا رہا ہے یہ سراسر ظلم اور انسانی حقوق کی پا مالی ہے عرصہ دراز سے اسرائیلی و امریکی مفادات کی حفاظت کے لیے خلیج میں امریکہ کی غلام ریاستوں میں بلا سبب و بلا جواز گرفتاریوں و مظالم کا سلسلہ جاری ہے حقوق انسانی کے تحفظ کی ٹھیکیدار تنظیمیں خاموش بیٹھی ہیں میڈیا بھی اندھا ، گونگا و بہرہ بنا بیٹھا ہے ضرورت اس بات کی ہے اس ظلم کا اس باب کیا جائے اب وقت آگیا ہے کہ ہم خود ظلم کے خلاف آواز بلند کریں اور (greater Israël ) کے منصوبے کو نا کام بنا دیں۔

متحدہ عرب امارات میں گناہ شیعہ مسلمان گرافتاروں کی لسٹ 

گزشتہ ایک ہفتے میں عرب امارات میں 250 ڈھائی سو سے زائد شیعہ مسکمانوں کو اغوا کر لیا گیا ہے انکا کچھ پتہ نہں چل رہا ہے سرکاری ادارے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ بالکل تعاون نہیں کر رہے ہیں انھیں ڈرایا دھمکایا جا رہا ہے بلکہ بعض معاملات میں فیمیلز کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار حجة الاسلام و المسلمين مولا تا سيد ابو القاسم رضوي امام جمعه ميلبورن آسٹریلیا نے کیا اور مومنین آسٹریلیا سے درخواست کی کہ Covid کو بہانہ بنا کر ہم اس ظلم پر خاموش نہیں رہ سکتے مومنین اور تمام دینی و فلاحی تنظیمیں آن لائن احتجاج کریں petition sign کریں عرب امارات کے سفارت خانوں اور اپنے ممالک کی وزارت خارجہ کے توسط سے احتجاج درج کرائیں اور قیدیوں کی فوری رہائی مطالبہ کریں اور عرب امارات کی حکومت ان لوگوں کے نقصانات کی تلافی کرے اور یہ سلسلہ احتجاج جو آسٹریلیا میں شروع ہوا ہے اس طرز کےعالمی  پیمانے پر احتجاج کی ضرورت ہے تاکہ اب کہیں بھی اسرائیل کے ایجنڈے پر عمل نہ ہو سکے۔

مولانا کی اس درخواست پر عمل شروع ہو چکا ہے اور آسٹریلیا کی مختلف تنظیموں نے احتجاجی ایملیزعرب امارات کے سفارت خانے کو بھیج دی ہیں مولانا نے مزید کہا ہے اگر مومنین کو رہا نہیں کیا گیا تو آسٹریلیا کے جن شہروں میں لاک ڈاؤن کی پابندی نہیں ہے وہاں کے شہری کینبرا میںUAE کی ایمبیسی کے باہر احتجاج کے لئے جمع ہو نگے۔

آسٹریلیا کی مختلف تنظیموں کا احتجاجی ایملیز عرب امارات کے سفارت خانہ ارسال:

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .