حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق؍فلسطینی مزاحمتی کمیٹیوں کے انفارمیشن بیس کے مطابق، محمد البریم (ابو مجاہد) نے مزید کہا کہ ہم اسلامی جمہوریہ ایران کی طرف سے فلسطینی عوام اور مزاحمت کی فراخدلی اور مسلسل حمایت پر شکریہ ادا کرتے ہیں، جو کہ فلسطین کو قابضوں کیخلاف لڑنے میں اپنے موجودہ مقام تک پہنچا۔
انہوں نے غزہ کے فلسطینی اسٹیڈیم میں عالمی یوم القدس کی مجازی سرگرمیوں کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قابضین، قتل و غارت اور ظلم و جبر کے ذریعے القدس کے مرکزی باشندوں کو اپنا وطن چھوڑنے اور نقل مکانی پر مجبور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جن کا مقصد، قدس کی تاریخ اور آبادی کے ڈھانچے پر غلبہ حاصل کرنا اور اسے تبدیل کرنا ہے۔
فلسطینی مزاحمتی کمیٹیوں کے میڈیا آفس کے ڈائریکٹر نے مزید کہا کہ فلسطینی سرزمین پر قبضے کو ختم کرنے کے لیے مزاحمت بہترین طریقہ ہے اور گزشتہ سال بیت المقدس اور شیخ جراح کے پڑوس میں ہونے والی مزاحمت کے بہت اچھے نتائج اور ثمرات تھے۔
انہوں نے کہا کہ "مقدس تلوار" کی لڑائی کے بعد پورا خطہ صہیونیوں کے خلاف میدان جنگ بن گیا ہے۔
ابومجاہد نے مزید کہا کہ قدس اور اس کے باشندوں کی حمایت ایک اخلاقی، انسانی اور قومی فریضہ ہے۔