حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق؍ پاکستان میں ایران کے سفیر سید "محمد علی حسینی" کی میزبانی میں بروز جمعرات اسلام آباد کے سرینا انٹرنیشنل ہوٹل میں عالمی یوم القدس کی اور افطار کی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں پاکستانی شخصیات، غیر ملکی سفیروں اور سفارت کاروں، یونیورسٹیوں کے پروفیسرز اور میڈیا کے ارکان نے شرکت کی۔
اس تقریب میں پاکستانی سینیٹ کی دفاعی کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر سید "مشاہد حسین"، سنی عالم دین "پیر نقیب الرحمان"، تحریک انصاف پارٹی کے سینیٹر "ولید اقبال"، جمعیت علمائے اسلام کے چیئرمین "مولانا حامد الحق"، سینیٹر "سید مراد حسین"، علامہ "راجہ ناصر عباس جعفری" اور دیگر پاکستان کی اہم شخصیات نے شرکت کی۔
دراین اثنا پاکستانی سینیٹ کی دفاعی کمیٹی کے چیئرمین نے کہا کہ ہم اسلامی جمہوریہ ایران بالخصوص حضرت امام خمینی (رح) کے شکر گزار ہیں؛ انہوں نے ہمیشہ مسلم مسئلہ کو حل کیا جس میں مسئلہ فلسطین کے حل میں مدد کی اور تمام مسلمانوں کو متحد کرکے بیت المقدس کے مظلوم عوام کی حمایت کی کوشش کی۔
انہوں نے حالیہ علاقائی تبدیلیوں کا حوالہ دیتے ہوئے اسلامی ممالک کے درمیان کشیدگی میں کمی کو اسلامی عالمی محاذ کو مضبوط کرنے کے مفاد میں قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم ہمیشہ اسلامی جمہوریہ ایران کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں گے اور فلسطین کی حمایت اور عالم اسلام کے مسائل کے حل میں دونوں ہمسایہ ممالک کے موقف کی حمایت کریں گے۔
اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری جنرل نے ناجئز صہیونی ریاست کے ساتھ بعض علاقائی حکمرانوں کے سمجھوتہ کو مسئلہ فلسطین کے خاتمے کے لیے امریکہ اور غاصب صیہونی حکومت کی زیر قیادت سامراجی طاقتوں کی مشترکہ سازش قرار دیا۔
انہوں نے اس بات پر زوردیا کہ آج مسئلہ فلسطین عالم اسلام کے اہم مسائل میں سے ایک ہے اور امت اسلامیہ کو دشمنوں کو اس بات کی اجازت نہیں دینی ہوگی کہ وہ اسے فلسطینی عوام پر صدی کی ڈیل مسلط کرنے سمیت مذموم سازشوں کے لیے استعمال کریں۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مزید کہا کہ اس دن دنیا بھر کے تمام مسلمان یروشلم میں قابض ریاست کے جرائم کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے یروشلم کو آزاد کرانے اور فلسطینی عوام کو صیہونی غاصبوں کے چنگل سے بچانے کے لیے مارچ کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عالمی یوم القدس امت اسلامیہ کے اتحاد کا مظہر اور بالخصوص پاکستان میں اسلامی فرقوں کے درمیان تعلقات کی مضبوطی ہے۔ اور ہم آج دنیا میں فلسطینی عوام کی سرزمین کی آزادی کے لیے اقوام کی یکجہتی کو دیکھتے ہیں حتی کہ یمن میں بھی، جو گزشتہ چار سالوں سے غیر ملکی جارحیت اور زمین، آسمان اور سمندر کے محاصرے کا شکار ہے، ہم نے عالمی یوم القدس کے موقع پر ایک شاندار مارچ کا مشاہدہ کیا ہے۔