۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن

حوزہ / امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے زیر اہتمام ملک بھر میں جمعۃ الوداع کو یوم القدس کے طور پر منایا گیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے زیر اہتمام ملک بھر میں جمعۃ الوداع کو یوم القدس کے طور پر منایاگیا۔ریلی کی قیادت آئی ایس او پاکستان کے رہنماؤں نے کی۔ ریلی کے شرکاء نے فلسطین کے پرچم، بینرز، پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جبکہ جگہ جگہ اسرائیلی اور امریکی پرچم سٹرک پر بچھائے گئے تھے، جن کو شرکاء ریلی اپنے پیروں تلے روند کر امریکہ و اسرائیل کیساتھ اظہار برائت کرتے رہے۔

ریلی کے شرکاءامریکہ اور اسرائیل کیخلاف جبکہ حماس، حزب اللہ اور فلسطینیوں کے حق میں نعرے بازی کرتے رہے۔ فضا ساڑھے 5 گھنٹے تک مسلسل مردہ باد امریکہ، مردہ باد اسرائیل کے فلک شگاف نعروں سے گونجتی رہی۔

قدس ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا: مسئلہ فلسطین پر امت مسلمہ بالخصوص عرب ممالک نے گذشتہ برسوں میں متحد ہو کر کوئی آواز بلند نہیں کی۔ جب بھی فلسطین کی غیور مسلمانوں کو ضرورت پڑی مسلمان ممالک نے بجائے ان کی مدد کے اپنے بارڈر بند کرکے اسرائیل کی درندگی میں اس کا بھرپور ساتھ دیا۔

انہوں نے مزید کہا: حضرت امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے دنیا کو متوجہ کیا تھا کہ اسرائیل کا ناپاک وجود اس سرزمین پر ایک ناسور کی مانند ہے۔ عالم اسلام کو چاہئے کہ اس ناسور کو جڑ سے اکھاڑ دے۔ یوم القدس کے دن امریکہ اور مغربی ممالک کی حمایت یافتہ صیہونی حکومت اور نام نہاد انسانی حقوق کے کھوکھلے دعوے داروں کی مار دھاڑ اور غارت گری اس دن کے منانے سے بے نقاب ہوتی ہے اور اسی لئے وہ اس دن کی مخالفت اور بیخ کنی میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑتے ہیں۔ حضرت امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے فلسطینیوں کی حمایت میں ماہ مبارک رمضان کے آخری جمعہ کو یوم القدس منانے کی داغ بیل ڈالی اور تب سے یہ دن فلسطینیوں کی حمایت اور استکباری طاقتوں کے مظالم کیخلاف دنیا بھر میں منایا جا رہا ہے۔

صیہونی حکومت آج دہشتگردی، بچوں کے قتل، غاصبانہ قبضے، جارحیت اور نسل کشی کی علامت ہے۔ یوم القدس، دہشتگردی کے مظہر صیہونزم کے شر سے نجات پانے کے عزم کا اظہار ہے۔ حضرت امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی عالمانہ نظر اور دور اندیشی سے رمضان المبارک کے آخری جمعے کو یوم القدس قرار دیا اور دنیا کے تمام مسلمانوں اور حریت پسندوں کو اس موقع پر مظاہروں کی دعوت دے کر مسئلہ فلسطین کو دبانے اور بیت المقدس پر قبضہ کرنے کی پالیسیوں کو خاک میں ملا دیا۔

بیت المقدس کی نجات کا واحد راستہ مسلمانوں کے درمیان اتحاد و یکجہتی ہے۔ صیہونی حکومت، امریکہ کی حمایت سے اس بات کی کوشش کر رہی ہے کہ مسلمانوں کے درمیان تفرقہ پیدا کرے اور انھیں آپس میں الجھائے رکھے جبکہ عالمی یوم قدس مارچ اس طرح کی مذموم سازشوں کو ناکام بناتے ہوئے مسلمانوں کے درمیان اتحاد و یکجہتی کی راہ ہموار کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مغرب خاص طور پر امریکہ داعش اور طالبان کی حمایت کر کے قدس کی آزادی کو مسلمانان عالم کے ایجنڈے سے نکالنا اور صیہونی حکومت کو گوشہ امن میں قرار دینا چاہتا ہے۔ عالمی یوم القدس ریلیوں میں شرکت کیلئے عوام ایک بار پھر سڑکوں پر آئے اور صیہونی حکومت کی جارحیت اور امریکہ کی حمایت کی مذمت کی۔

مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی یوم القدس، صیہونی حکومت کے غاصبانہ قبضے اور اس کی جارحیتوں کے خلاف تمام مسلم قوموں کے متحد ہونے کا دن ہے اور یہ سال ایک منفرد خصوصیت کا حامل ہے۔ اس لئے کہ داعش دہشتگرد گروہ اپنی جارحانہ کارروائیوں کے سبب مسلمانوں کی توجہ اپنی جانب مرکوز کئے ہوئے ہے اور وہ غاصب اسرائیل کے جارحانہ اقدامات سے عالمی رائے عامہ کی توجہ ہٹا رہا ہے۔ دشمنوں کو یہ بات ذہن نشین کر لینی چاہئے کہ بیت المقدس تمام مسلمانوں کا قبلہ اول ہے جسے فراموشی اور گمنامی کے اندھیروں میں گم نہیں کیا جاسکتا ہے۔ بیت المقدس تمام مسلمانوں کی عظیم اور مقدس جگہ ہے اور دشمنان اسلام اس مقدس جگہ سے مسلمانوں کے انخلاء کی ناکام سازش پر عمل پیرا ہے۔

ریلی کے آخر میں شرکاء کی طرف سے مظلوم فلسطینی مسلمانوں پر اسرائیلی و صیہونی جارحیت کی بھرپور مذمت اور مظلوم فلسطینوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اعلامیہ پیش کیا گیا جس میں مطالبہ کیا گیا کہ او آئی سی میں شامل تمام اسلامی ممالک مسئلہ قدس کو حل کرانے میں اپنا ذمہ دارانہ کردار ادا کریں اور اقوام متحدہ اور اکثر عرب ممالک کی مسئلہ قدس پر مجرمانہ خاموشی کی بھی مذمت کی گئی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .