۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
مصاحبه حجت الاسلام والمسلمین ناظر تقوی

حوزہ / علامہ ناظر عباس تقوی نے کہا: اسرائیل نے ظلم و ستم کی انتہاء کی ہوئی ہے مگر افسوس کہ اقوام متحدہ نے فلسطین کے مسئلے پر ہمیشہ دوغلے پن کا مظاہرہ کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تحریک آزادیٗ القدس پاکستان کی جانب سے ملک بھر کے تمام شہروں میں یوم القدس کی ریلیاں منعقد کی گئیں۔ جب کہ مرکزی القدس ریلی کراچی میں نمائش تا تبت سینٹر نکالی گئی۔ جس میں شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مر کزی ایڈیشنل سیکر ٹری جنرل علامہ ناظر عباس تقوی نے شرکائے ریلی سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ اسرائیلی ظلم و ستم کی انتہاء کی ہوئی ہے مگر افسوس کہ اقوام متحدہ نے فلسطین کے مسئلے پر ہمیشہ دوغلے پن کا مظاہرہ کیا۔

انہوں نے مزید کہا: افسوس تو اس بات کا ہے کہ نام نہاد او آئی سی بالخصوص عرب حکمران خاموش تماشائی بنے رہے۔ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے اسرائیل کو ناجائز ریاست قرار دیا،اسی فرمان پر عمل کرتے ہوئے ملت پاکستان اعلان کرتی ہے کہ فلسطین کی آزادی تک جدوجہد و مظلوم فلسطینیوں کی حمایت جاری رکھے گی کیوں کہ یوم القدس فلسطینیوں اور بالعموم تمام مظلومین کی حمایت کا دن ہے۔

علامہ ناظر عباس تقوی نے کہا: مسئلہ فلسطین عالم اسلام کا ہی نہیں بلکہ پوری انسانیت کا مسئلہ ہے۔ فلسطینیوں کی ان کے گھروں سے بے دخلی اورانبیاء کی زمین پر قبضے، فلسطینی عوام پر مسلسل مظالم کے پہاڑ توڑنا،خواتین کی بے حرمتی، قید و بند کی تکالیف اور تسلسل کے ساتھ ڈھائے جانے والے مظالم پر انسانی حقوق کے علمبرداروں کی خاموشی معنی خیز ہے۔

شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مر کزی ایڈیشنل سیکر ٹری جنرل نے مزید کہا: فلسطین و قبلہ اؤل کی آزادی کے لیے مسلم ممالک کو مسلح جدوجہد کا آغاز کرنا چاہیے کیوں کہ مسلح جدوجہد کے بغیر بیت المقدس کی آزادی ناگزیر ہے لیکن افسوسناک صورتحال تو یہ ہے کہ اسلامی ریاستوں نے غاصب صیہونی ریاست کو تسلیم کرکے اور اس سے سفارتی و معاشی تعلقات قائم کرکے صیہونیت سے وفاداری کا ثبوت دیتے ہوئے مظلوم فلسطینیوں کی پیٹھ میں خنجر گھونپا ہے۔

انہوں نے فلسطینیوں کی اخلاقی و انسانی حمایت جا ری رکھنے کا عزم کرتے ہوئے کہا: بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے جمعۃ الوداع کو عالمی یوم القدس قرار دے کرفلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کی بنیاد رکھی جو آج تک جاری ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .