۱۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۵ شوال ۱۴۴۵ | May 4, 2024
علامہ ناظر تقوی

حوزہ / علامہ ناظر عباس تقوی نے کہا: سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ایسی گفتگو سے اجتناب کیا جائے جس سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوں۔ جو سیاست اس وقت پاکستان میں ہورہی ہے اس کا تعلق سیاست سے نہیں بلکہ بد اخلاقیوں سے ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی ایڈیشنل سیکرٹری جنرل علامہ ناظر عباس تقوی نے صوبائی وزیر شرجیل میمن کے حالیہ بیان پر کہا ہے کہ سیاسی مدیروں کو چائیے کہ وہ سیاست میں مقدسات کا حوالہ دینے سے گریز کریں۔

انہوں نے کہا: گذشتہ کئی مہینوں سے مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماء اپنی گفتگو میں کبھی قرآنی آیات کا بیجا غلط استعمال کر رہے ہیں تو کبھی ائمہ اطہار علیہم السلام کے اقوال کو اپنے مقاصد کے حصول کے لیے استعمال کر رہے ہیں جو قابل مذمت عمل ہے۔

علامہ ناظر عباس تقوی نے کہا: ہم تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ایسی گفتگو سے اجتناب کیا جائے جس سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوں اور پاکستان کی فضا بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہو۔ ہم شرجیل میمن کے الفاظ کی شدید مذمت کرتے ہیں اور آئندہ امید کرتے ہیں کہ کوئی سیاسی رہنما ء اپنی گفتگو میں مذہب کے کارڈ کو استعمال نہیں کرے گا۔

شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی ایڈیشنل سیکرٹری جنرل نے کہا: حکمرانوں کا کام عوام کو ریلیف دینا اور مشکلات سے نکالنا ہے۔ پاکستان میں گذشتہ کئی سالوں سے ملک کی سیاست میں ایک دوسرے کی توہین ہو رہی ہے۔ سیاستدانوں کو اخلاقی دائرہ کار کا خیال رکھنا چاہئے جو سیاست اس وقت پاکستان میں ہورہی ہے۔ اس کا تعلق سیاست سے نہیں بلکہ بد اخلاقیوں سے ہے۔ حکمران اگر بد اخلاق ہوں گے تو عوام کا پھر کیا ہوگا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .