۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
شبیر حسن میثمی دورہ گلگت

حوزہ / اسلامی تحریک پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل و چیئرمین زہرا (س) اکیڈمی ڈاکٹر شبیر حسن میثمی مرکزی رہنماؤں کے اعلی سطحی وفد کے ہمراہ بلتستان کا 2 روزہ دورہ مکمل کر کے گلگت پہنچ گئے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی تحریک پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل و چیئرمین زہرا (س) اکیڈمی ڈاکٹر شبیر حسن میثمی مرکزی رہنماؤں کےاعلی سطحی وفد کے ہمراہ بلتستان کا 2 روزہ دورہ مکمل کرکے گلگت پہنچ گئے۔

اسلامی تحریک گلگت ڈویژن کے علماءاور رہنماوں سمیت ہزاروں کارکنان نے گلگت پہنچنے پر ناد علی چوک میں ان کا بھرپور استقبال کیا اور سینکڑوں گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں پر مشتمل ریلی میں جامع امامیہ مسجد پہنچایا گیا۔ جہاں پر فکر رضوی علماء و ورکرز کنونشن میں مرکزی سیکریٹری جنرل شبیر میثمی نے وفد کے ہمراہ شرکت کی۔ کنونش میں گلگت کے کثیر تعداد میں علماء سمیت اسلامی تحریک کے رہنماوں، کارکنان اور امام جمعہ والجماعت جامع امامیہ مسجد آغا راحت نے بھی شرکت کی ۔

کنونشن سے مرکزی سیکریٹری جنرل اسلامی تحریک پاکستان علامہ شبیر حسن میثمی نےخطاب کرتے ہوۓ کہا: گلگت بلتستان پاکستان کا حصہ ہیں، گلگت بلتستان کو ان کے حقوق ملنے چاہئیں۔ ہم گلگت بلتستان کے حقوق کی جدوجہد کو تیز کرنے آۓ ہیں۔ گلگت بلتستان کو باعزت طریقے سے ملک کا پانچواں صوبہ بنایا جاۓ۔

انہوں نے کہا: پانچواں صوبہ بننا گلگت بلتستان کے عوام کا حق ہے۔ گلگت بلتستان کے عوام کو حق دلانے کے لیے سیاسی جدوجہد تیز کرینگے اور ہر اس دروازے پر دستک دینگے جہاں سے جی بی کو حقوق ملیں۔ حقوق اگر نہ ملیں تو چھینے جاتے ہیں۔ ہم ملک کی سلامتی اور استحکام کو نقصان پہنچاۓ بغیر اپنے حقوق حاصل کرناچاہتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا: ریاستی ادارے ملت جعفریہ کے شہداکے قاتلوں کو پکڑ کے سزا دیں تاکہ پتہ چلے ان کے تانے بانے کہاں ملتے ہیں۔ پشاور کے واقعے کی جوڈیشل انکوائری کروائی جاۓ۔ عزادروں کے خلاف غیر قانونی ایف آئی آرز درج کر کے ہمیں عزاداری سے نہیں روک سکتے ہیں، ایف آئی آر سے ہمیں ڈرایا نہیں جاسکتا۔ حکومت عزاداروں پر درج مقدمات ختم کرے اور ہمارے علماء اور مومنین کو شیڈول 4 سے نکالا جائے۔

کانفرنس سے مرکزی ایڈیشنل سیکریٹری سید ناظر عباس تقوی نے خطاب کرتے ہوۓ کہا: پاکستان میں مسئلہ فرقہ واریت کا نہیں ہے بلکہ دہشت گردی کا ہے۔

انہوں نے کہا: قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے اہلسنت علماء سے ملکر فرقہ واریت کو کچل دیا۔ اب دہشت گردی سے نمٹنا حکومت اور ریاستی اداروں کا کام ہے۔ ملک میں یکساں نصابِ تعلیم مرتب ہونا چاہئے جو تمام مکاتب فکر کے لیے قابل قبول ہو۔ ہمارا مطالبہ ہے یکساں نصاب تعلیم مرتب کیا جاۓ کسی خاص مائنڈ سیٹ یا کسی مخصوص طبقہ فکر کا نصاب تعلیم نا پڑھایا جاۓ۔

انہوں نے مزید کہا: تشیع کو نظر انداز کرکے بناۓ جانےوالا کسی قسم کا نصابِ تعلیم قابل قبول نہیں ہے۔ یکساں نصاب تعلیم کے لیے شہید ضیاء الدین نے قربانی دی ہے۔ کسی بھی مکتب کے مقدسات کی توہین کرنا ملت جعفریہ کا شیوہ نہیں ہے۔ سیاسی اختلاف ضرور رکھیں لیکن ایک دوسرے کا احترام لازمی ہے۔

سید ناظر عباس تقوی نے کہا: سیاست میں گالم گلوچ اور کردار کشی نہیں ہونی چاہیے۔ گلگت بلتستان اہلبیت علیہم السلام کے ماننے والوں کی سرزمین ہے۔ حکومت میں نہ ہونے کے باوجود گلگت بلتستان میں قائد محترم 1س سال میں 7 کروڈ سے زائد رقم مختلف منصوبوں پر خرچ چکے ہیں۔ عوام اپنی مشکلات اور مسائل قیادت تک پہنچائیں۔ ہم مل کر عوام کی خدمت اور مسائل کے حل کے لیے اقدامات کرینگے۔ مشکلات کے باوجود قیادت اور اسلامی تحریک عوام کی خدمت اور انکے مسائل کے حل کے لیے اقدامات کررہی ہے۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوۓ شیخ میرزا علی نے کہا: ہم ملک میں آئین و قانون کی بالادستی اور استحکام پاکستان کی بنیادوں کو مظبوط دیکھنا چاہتے ہیں۔ ملک میں یکساں نصابِ تعلیم چاہتے ہیں۔ کسی اور کا عقیدہ ہم پر مسلط کرنے کی کوشش نہ کی جاۓ اور ہمارے 14 اسیروں کو فوری رہا کیا جاۓ۔

انہوں نے کہا: ہم 74 سال سے طعنے کھا رہے لیکن پھر بھی محب وطن ہیں۔ جو ہم یعنی گلگت بلتستان کے عوام چاہتے ہیں وہی حقوق دئےجائیں۔ ہمیں عبوری آرڈرز نہیں چاہئیں۔ ہم الحاق پاکستان کا مثبت جواب چاہتے ہیں۔ حکومت جی بی میں ترقیاتی منصوبوں میں اپوزیشن کو نظرانداز کررہی ہے تفریق کسی صورت قبول نہیں ہے۔

مرکزی نائب صدر علامہ رمضان توقیر نےخطاب کرتے ہوۓ کہا: دشمنوں نے سازش کے ذریعہ پاکستان میں فرقہ واریت پھیلانے کی کوشش کی لیکن قائد ملت جعفریہ سید ساجد علی نقوی نے بہتر اندز میں وحدت اور اتحاد کا پیغام دے کر ملک سے فرقہ واریت کا خاتمہ کرکے دشمنوں کی سازشوں کو ناکام بنایا۔ گلگت بلتستان میں اسلامی تحریک کو مزید مضبوط کرینگے اور عوام کی خدمت جاری رکھیں گے۔ گلگت بلتستان کو آئین دینے کا مطالبہ سب سے پہلے اسلامی تحریک نے کیا تھا۔ جی بی کو آئینی دھارے میں شامل کیا جانا چاہیے۔

مرکزی نائب صدر علامہ سبطین سبزواری نےخطاب کرتے ہوۓ کہا: یکساں نصاب تعلیم کی جو تحریک شہید رضوی نے شروع کی تھی وہ آج پورے پاکستان میں شروع ہوچکی ہے۔ شہید رضوی کی تحریک کو ختم ہونے نہیں دینگے۔ نصاب کے مسئلے میں کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرینگے۔ یکساں نصاب تعلیم ہمارا حق ہے۔ شیعہ قوم کے حقوق کوئی غصب نہیں کرسکتا۔ گلگت بلتستان کے عوام کو ان کا آئینی وقانونی حق دیا جاۓ۔ شیڈول 4 جیسے کالے قوانین سے ہمیں ڈرایا نہیں جاسکتا۔ ہم محب وطن شہری ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ ہمیں ہمارے آئینی و قانونی حقوق دئے جائیں۔

قابلِ ذکر ہے کہ شیعہ علماءکونسل پاکستان کا اعلی سطح وفد مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ شبیر حسن میثمی کی سربراہی میں گلگت بلتستان کے دورے پر پہنچا ہے۔ ان کے ہمراہ وفد میں مرکزی ایڈیشنل سیکرٹری علامہ سید ناظرعباس تقوی، مرکزی نائب صدر علامہ رمضان توقیر، مرکزی نائب صدر مولانا سبطین سبزواری، مرکزی اطلاعات سیکرٹری برادر زاہد اخونزادہ، مرکزی صدر جے ایس او برادر راشد نقوی شامل ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .