حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اسلامی تحریک پاکستان کے زیر اہتمام سکردو میں علماء کانفرنس کا اہتمام کیا گیا جس میں بلتستان بھر سے کثیر تعداد میں علمائے کرام نے شرکت کی۔
کانفرنس سے اسلامی تحریک کے مرکزی جنرل سیکرٹری علامہ ڈاکٹر شیخ شبیر میثمی، مرکزی نائب صدر رمضان توقیر، مرکزی سیکرٹری اطلاعات زاہد علی آخونزاہ، ایڈیشنل جنرل سیکرٹری سید ناظر عباس تقوی ویگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا شروع سے گلگت بلتستان کے حوالے سے یہی موقف رہا ہے کہ جی بی کو آئینی صوبہ بنایا جائے لیکن جی بی کے عوام کو کبھی کسی آرڈر تو کبھی کسی عبوری کے نام پر بے وقوف بنایا جارہا ہے جو کہ ہرگز ملک کے حق میں نہیں ہے۔ اسلامی تحریک نے 7 کروڑ روپے حکومت میں نہ ہوتے ہوئے بھی یہاں کے عوام کے فلاح و بہبود کے لیے خرچ کیے ہیں۔ 7 کروڈ روپے تو یہاں کے حلقوں میں نمائندوں کو اے ڈی پی کی مد میں ملتے ہیں۔
مقررین کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں افسوس ہوتا ہے کہ یہاں ہمارے لوگ ووٹ دیتے ہیں لیکن حکومت کراچی اور ملک کے دیگر حصوں سے آکر لوگ کرتے ہیں، ہمیں اس پر غور کرنے کی ضرورت ہے کہ ایسا کیوں ہو رہا ہے۔ ہم اپنے علاقے میں اپنے لوگوں کی حکمرانی چاہتے ہیں نہ کہ دوسرے علاقوں سے آکے ہمارے اوپر حکومت کی جائے۔ ہمارے خلاف متنازعہ نصاب لا کر پری پلان اختلافات پیدا کر کے ملک میں انتشار پیدا کرنے کی کوشش ہو رہی ہے۔ ملک کے سیاست دان مختلف ٹی وی چینلز پر بیٹھ کر کہتے ہیں کہ ملک برباد ہوگیا، ملک ٹوٹ رہا ہے، یہ ان کی ذہنی اختراع ہے، ان میں تربیت کا فقدان ہے۔
ملک کو مشکلات سے نکالنے کی بجائے عوام میں مایوسی پھیلائی جا رہی ہے۔ یہ ملک ہماری ماں کی حثیت رکھتا ہے۔ ہمارا ہر جواں اس ملک کی نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کے لئے ہمہ وقت تیار ہیں۔ انشاء اللہ ملک پر کسی قسم کا آنچ آنے نہیں دیں گے۔ کانفرنس کی نظامت پارٹی کے رہنماء شبیر حافظی نے کی۔