۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
علامہ شبیر میثمی

حوزہ/ مرکزی سیکرٹری جنرل شیعہ علماءکونسل پاکستان نے کہا کہ شیعہ علماءکونسل آئین و قانون کی بالادستی پر یقین رکھتی ہے ، بنیادی حقوق کی خلاف ورزی قبول نہیں۔ انہوں نے کہا کہ محرم الحرام میں منعقدہ مجالس و جلوس عزاءپر ایف آئی آرز کا اندراج موجودہ حکومت کا عوام کی بنیادی شہری حقوق سلب کرنے کی واضح مثال ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اسلام آباد-راولپنڈی/ شیعہ علما ءکونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ شبیر حسن میثمی نے کہا ہے کہ حکومت کی ناقص پالیسیوں نے عوام کی زندگی اجیرن کردی ہے ،ملک میں مہنگائی ،لاقانونیت اور بے روزگاری نے عوام سے سکھ چین چھین لیا ہے ۔ اس امر کا اظہار علامہ شبیر حسن میثمی نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں ایک پروقار پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر شیعہ علماءکونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ عارف حسین واحدی ، مرکزی ایڈیشنل سیکرٹری جنرل علامہ سیدناظر عباس تقوی اور مرکزی سیکرٹری اطلاعات زاہد علی آخونزادہ بھی ہمراہ موجود تھے ۔

انہوں نے کہا کہ وطن عزیز پاکستان اس وقت تاریخ کے نازک ترین دور سے گزر رہا ہے۔ جہاں ایک طرف مہنگائی اپنے عروج پر ہے تو دوسری طرف ملک میں لاقانونیت کا راج ہے جبکہ حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں کے باعث انسانی بنیادی شہری حقوق بری طرح سے پامال ہو رہے ہیں۔ حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں کے نتائج نے عوام کی زندگی اجیرن کر دی ہے مگر حکمران عوام کو بیوقوف بنا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں پٹرول کی قیمت میں پے در پے اضافے ایک طرف، کھانے پینے کی اشیاءسمیت ضروریات زندگی ہر فرد کی پہنچ سے باہر ہوتی جا رہی ہے، اس پر پرائیویٹ سیکٹر اور سرکاری اہلکاروں کی تنخواہوں میں کسی قسم کا اضافہ نہ ہونے کے باعث عوام کا جینا دوبھر ہو گیا ہے۔ عوام آئے روز مہنگائی کے خلاف سراپا احتجاج ہے۔ ایسے میں عوام کو ریلیف دینے، مہنگائی کے جن پر قابو پانے اور عوامی معیار زندگی بہتر بنانے کی بجائے حکمرانوں کی جانب سے "سب اچھا ہے" کی رٹ سے عوام یہ سوچنے پر مجبور ہیں کہ حکمرانوں کے پاس ان کی فلاح و بہبود کا کوئی پروگرام نہیں ہے۔

علامہ شبیر حسن میثمی نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان کو تمام آئینی حقوق دیئے جانے چاہیئں اور اس سے کم ہم کسی بھی قدم پر راضی نہیں ہونگے ۔ہماری جدوجہد جاری تھی جاری ہے اور ان کے تمام حقوق کے ملنے تک جاری رہے گی۔ کشمیریوں کے لیے خود ارادی فیصلہ کرنے کا حق دیا ہے یونائیٹڈ نیشن نے وہ ان کو ملنا چاہیئے۔

شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ شبیر حسن میثمی نے کہا کہ مسنگ پرسنز کا مسئلہ ایک مثبت انداز میں آئین ،دستور اور قانون کے مطابق حل ہونا چاہیے اور اس میں تاخیر نقصان دہ ہوسکتی ہے۔ امید ہے انشاءا للہ لاپتہ افراد جلد اپنے گھر والوں سے ملیں گے۔ ان کی فیملیز ہمارے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے اور یہ ہمارای قومی ذمہ داری ہے کہ ہم عوام کے اس اہم مسئلے پر آواز اٹھائیں۔

عزاداری سید الشہداءؑ پر ایف آئی آرز سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ محرم الحرام میں ملک کے بیشتر مقامات پر منعقدہ مجالس و جلوس عزاءپر ایف آئی آرز کا اندراج عوام کے بنیادی شہری حقوق سلب کرنے کی واضح مثال ہے۔ ہم یہ واضح کرتے چلیں کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں نواسہ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام کا غم منانا آئینی شہری حق ہے اور عوام کو ان کے بنیادی شہری حقوق سے محروم کرنا حکومت ، انتظامیہ اور پولیس کا غیر آئینی، غیر قانونی و غیر اخلاقی اقدام ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ ہم بارہا متنبہ کر چکے ہیں کہ ایسے غیر قانونی اقدامات سے باز رہنا چاہیے جو عوام میں اضطراب کا باعث ہوں ہم ایسے اقدامات کی بھر پور مذمت کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یاد رکھیے کہ ایف آئی آرز اور فورتھ شیڈولز کیلئے گفتگو کے باب بند ہوتے جارہے ہیں اور احتجاج کے باب کھلنا شروع ہورہے ہیں۔ حکومت کو چاہیئے کہ عزاداری کے سلسلے میں ہر منفی قدم کو واپس لے اور پاکستان کے آئین و دستور کے مطابق تمام عزاداران حسینی کو حق ملے کہ وہ آزادی کے ساتھ عزاداری سید الشہداءؑ انجام دیں۔ ایسا نہ ہو کہ حکومت کے غلط اقدامات کی وجہ سے عزاداران حسینی کے پیمانے چھلک جائیں۔

انہوں نے آئندہ بلدیاتی انتخابات میں بھرپور حصہ لینے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی کہ وہ بلدیاتی انتخابات میں شرکت کیلئے تیار رہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں اگر ناجائزاملاک اور عمارتوں کیخلاف کارروائی کرنا مقصود ہے تو صرف کراچی ہی نہیں بلکہ پورے ملک میں بلاتفریق ناجائز بلڈنگز کے کیخلاف کارروائی عمل میں لائی جائے ، مخصوص عمارتوں کو گرانا بلا جواز ہے جس کے باعث شہریوں میں بے چینی اور مایوسی پھیل رہی ہے۔

علامہ شبیر حسن میثمی نے آخر میں کہا کہ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی اجلاس میں کیے گئے متعدد فیصلوں میں خبردار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اہل بست و کشاد ہوش کے ناخن لیں اور عزاداری سید الشہداءپر کی گئی ایف آئی آرز کو فوری واپس لیں اور آئندہ ایسے اقدامات سے بھی گریز کریں۔ جبکہ ملک میں مہنگائی کے خاتمے کو ممکن بنانے کے لیے ذخیرہ اندوزوں اور شوگر مافیا کے خلاف ایکشن لیا جائے، پٹرول کی قیمت میں اضافے کے تدارک سمیت آٹا و اجناس کی قیمتیں کم کر کے ضروریات زندگی کی مد میں عوام کو فوری ریلیف مہیا کیا جائے اور تنخواہوں میں اضافہ کر کے عوام میں پھیلی بے چینی اور اضطراب کی سی پائی جانے والی کیفیت دور کی جائے۔

آخر میں کہا کہ ہم متنبہ کرتے ہیں کہ عوام کے صبر کا زیادہ امتحان نہ لیا جائے بصورت دیگر احتجاج کی جانب بڑھتے ہوئے عوامی سیلاب کے آگے موجودہ حکمرانوں کا تادیر ٹھہرنا ممکن نہیں رہے گا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .