حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اسلامی تحریک پاکستان نے آئینی اور قانونی طور پر انتقالِ اقتدار کے ذریعے نئی حکومت کے انتخاب کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ نومنتخب حکومت عوام کے بنیادی مسائل کو حل کرنے کی طرف توجہ مبذول کرے گی اور وقت ضائع کیے بغیر مہنگائی، بے روزگاری اور بنیادی شہری حقوق کی فراہمی کے لیے ضرور اقدامات اٹھائے گی۔
اسلامی تحریک پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے پارلیمنٹ میں عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد متحدہ اپوزیشن کی جانب سے انتقالِ اقتدار کے لیے نئے وزیر اعظم محمد شہباز شریف کو منتخب کرنے کو جمہوری عمل کی تکمیل قرار دیتے ہوئے کہا کہ جمہوری طریقے سے انتقالِ اقتدار کا مرحلہ طے ہونے کے بعد نئی حکومت کو جو چیلنجز درپیش ہیں ان سے نمٹنے کی ضرورت ہے اور عوام کو مہنگائی، بے روزگاری سے نجات دلانے اور بنیادی حقوق کی فراہمی کے لیے حکمرانوں کو اقدامات کرنے ہوں گے۔
علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے مذید کہا کہ گزشتہ برسوں میں باہمی اختلافات نے ملک کو سیاسی، معاشی اور معاشرتی طور پر کمزور کیا ہے۔ لہذا ضرورت اس امر کی ہے کہ نئی حکومت ان اختلافات کو اختلاف رائے تک محدود رکھ کر عوام کی معیار زندگی بہتر بنانے پر اپنی توجہ مبذول کرے اور عوام کی مسائل کو ترجیح بنیادوں پر حل کرے۔ یہی حکمرانوں کی اصل ذمہ داری ہے اور یہی اقدامات نئی حکومت کی کامیابی کا ضامن ہونگے بصورت دیگر چہروں کی تبدیلی سے زیادہ نئی حکومت کی تشکیل بے معنی ہو گی۔
قائد ملت جعفریہ علامہ سید ساجد علی نقوی تسلسل کے اتھ انہی امور پرزور دیتے چلے آ رہے ہیں انہوں نے امید ظاہر کی کہ وطن عزیز میں قیام امن اور ملکی ترقی کے لیے حکومت اور اپوزیشن دونوں اپنا مثبت کردار ادا کریں گے ۔