حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے کراچی کے صنعتی ایریا سائٹ میں نورس چورنگی کے قریب پیش آنے والا المناک واقع جس میں مفت راشن کی تقسیم کے دوران بھگدڑ مچنے سے 3 بچوں سمیت 9 خواتین پیروں تلے کچل کر جاں بحق جبکہ متعدد افراد زخمی بے ہوش ہوئے پر گہرے رنج و افسوس کا اظہارس کرتے ہوئے کہا کہ مخیر حضرات اللہ کی رضا میں زکوٰة یا مفت راشن تقسیم کرتے ہیں ان کا مقصد کسی کی جان لینا نہیں بلکہ غربا کی امداد کر نا ہے اگرراشن تقسیم کرنے والے فیکٹری انتظامیہ کی جانب سے اگر وسیع پیمانے پر راشن تقسیم کرنا مقصوتھا تو حفاظتی انتظامات بھی اسی طرز کا ہونا چاہیے تھا اور انتظامیہ کو بھی آگاہ کیا جانا ضروری تھا تاکہ کسی بھی حادثے سے بچا جا سکے ۔
ڈاکٹر علامہ شبیر حسن میثمی نے کہا کہ کسی بھی حادثے سے بچنے کیلئے راشن تقسیم کرنے الی انتظامیہ کی جانب سے ضرورت مندوں کو سہولت کے ساتھ ان کی زندگیوں کو تحفظ فراہم کرنے سمیت تقسیم کاری کے طریقہ کو بھی آسان اور محفوظ بنانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ دوسری جانب ضرورت مندوں کو بھی جو چاہیے کہہ ماہ رمضان المبارک میں راشن کے حصول کیلئے حوصلہ و صبر کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں،بچوں ، خواتین اور بزرگوں کا احترام لازم ہونا چاہیے ۔ دعا گو ہیں کہ ’اے اللہ ہمیں ضرورت مندوں کی صحیح طریقے سے مدد کرنے کی توفیق دے جس سے انہیں تکلیف نہ ہو۔
علامہ شبیر حسن میثمی نے کہا کہ قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے بھی دل دہلانے والے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مرحومین کیلئے دعائے مغفرت ،لواحقین کیلئے صبر کی تلقین اور زخمیوں کے جلد صحت یابی کی دعا کی ہے ۔