۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
جشنواره بصیرت کریم

حوزہ / اندیشہ شرق ثقافتی اور آرٹ انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ایک روایت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: "مَنْ سَعی فی حاجَۃ أَخیهِ المؤمنِ فکأنَّما عَبَدَ اللهَ تِسْعَهَ آلافِ سنَۃ، صائماً نهارُهُ قائماً لَیلَهُ" یعنی "جس نے بھی اپنے مومن بھائی کی کسی حاجت کو پوری کیا تو وہ اس شخص کی طرح ہو گا جس نے 9 ہزار سال تک اللہ کی عبادت کی؛ درحالانکہ اس نے اس دوران دن میں روزہ رکھا اور رات کو صبح تک عبادت میں مصروف رہا ہو"۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق، اندیشہ شرق ثقافتی اور آرٹ انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر حجۃ الاسلام و المسلمین محسن ربانی نے حضرت امام حسن مجتبی علیہ السلام کے یوم ولادت کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب میں مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا: امام حسن مجتبی علیہ السلام کی امتیازی خصوصیات میں سے ایک "سخاوت" تھی۔

انہوں نے امام مجتبیٰ علیہ السلام کے ایک قصے کا ذکر کرتے ہوئے کہا: ایک دن امام مجتبیٰ علیہ السلام طواف کر رہے تھے کہ ایک سائل آیا اور آپ علیہ السلام سے مدد کی درخواست کی اور انہیں اپنے قرض و مالی مشکلات کے بارے میں بتایا۔ امام مجتبیٰ علیہ السلام نے فرمایا: اس وقت میرے پاس تمہیں دینے کے لیے کوئی سکہ (نقد مال) موجود نہیں ہے۔ سائل نے کہا: تو زحمت کریں تشریف لائیں اور مسجد الحرام کے دروازے کے پاس میرے قرض خواہ کو میری ضمانت پیش کر دیں اور مجھے ان سے مہلت لے دیں۔ امام مجتبیٰ علیہ السلام اس کے ساتھ آئے اور خود اس کی ضمانت لی"۔

حجۃ الاسلام ربانی نے مزید کہا: اس واقعہ کے بعد حضرت ابن عباس آپ علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ہوئے اور امام مجتبیٰ علیہ السلام سے طواف چھوڑنے کی وجہ دریافت کی، تو آپ علیہ السلام نے فرمایا: "سمعت ابی یقول: سمعت رسول الله صلی‌الله علیه‌و آله یقول: مَنْ سَعی فی حاجَه أَخیهِ المؤمنِ فکأنَّما عَبَدَ اللهَ تِسْعَهَ آلافِ سنَه، صائماً نهارُهُ قائماً لَیلَهُ" یعنی میں نے اپنے والد گرامی سے سنا ہے کہ وہ فرما رہے تھے کہ انہوں نے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا کہ انہوں نے فرمایا: جس نے بھی اپنے مومن بھائی کی کسی حاجت کو پوری کیا تو وہ اس شخص کی طرح ہو گا جس نے 9 ہزار سال تک اللہ کی عبادت کی؛ درحالانکہ اس نے اس دوران دن میں روزہ رکھا اور رات کو صبح تک عبادت میں مصروف رہا ہو"۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .