۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
علامہ شبیر میثمی 

حوزہ/ مرکزی سیکرٹری شیعہ علماء کونسل پاکستان: لاوارث لاشوں کی بے حرمتی کے سنگین انکشاف کے بعد ذمہ داران کی خاموشی افسوس ناک امر ہے، ملک میں لاپتہ افراد کے حوالے جو تنظیمیں اور افراد کام کر رہے ہیں ان سے بھی ان لاوارث لاشوں کی تفصیلات شیئر کی جانی چاہیے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے نشتر ہسپتال ملتان میں لاوارث لاشوں کی بے حرمتی کے سنگین انکشاف کے بعد ذمہ داران کی خاموشی کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بعض مقتدر ذرائع کے اس انکشاف کے بعد کہ نشتر ہسپتال میں 500 کی تعداد میں لاوارث لاشیں موجود ہیں اس واقعہ پر ذمہ داران کی خاموشی غفلت کے مترادف ہے۔

نشتر ہسپتال ملتان میں لاوارث لاشوں کی بے حرمتی کی خبروں پر تبصرے کرتے ہوئے علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے مشیر کی جانب سے اس بے حرمتی کا پردہ چاک کرنے کے بعد حکومت کو چائیے تھا کہ وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو احکامات صادر کرتی کہ فوری طور پر وہ جائے وقوعہ کو نشتر ہسپتال ملتان کی انتظامیہ سے کنٹرول میں لے لیتے تاکہ وہاں سے ثبوت نہ مٹائے جا سکیں لیکن تاحال اس ضمن میں کوئی اقدام نہ ہونا خاموشی غفلت کے مترادف ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں لاپتہ افراد کے حوالے جو تنظیمیں اور افراد کام کر رہے ہیں ان سے بھی ان لاوارث لاشوں کی تفصیلات شیئر کی جانی چاہیے تاکہ حقائق و معلومات منظر عام پر آئیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر دعووں کے مطابق نشتر ہسپتال ملتان میں واقعی 500 کی تعداد میں لاوارث لاشیں موجود ہیں تو سب سے پہلے ان لاشوں کا ڈی این اے ٹیسٹ کروا کر معلومات منظر عام پر لائی جائیں تاکہ لاپتہ افراد کے لیے ملک بھر میں خدمات انجام دینے والی تنظیموں اورافرادکو معلومات مل سکیں اور اس بے حرمتی کے ذمہ دار افراد کو بھی قرار واقعی سزا دی جا سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے بھی اس مسئلہ پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .