۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
مجلس وحدت مسلمین پاکستان

حوزہ/ لاہور میں نیوز کانفرنس سے خطاب میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ کسی بھی شہر میں اربعین واک کرنے والوں نے کوئی نقصان نہیں کیا، ہمارا مطالبہ ہے کہ تمام جھوٹے مقدمات خارج کئے جائیں اور گرفتار عزاداروں کو رہا کیا جائے بصورت دیگر ملک گیر سطح پر احتجاج کی کال دیدی جائے گی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین علامہ سید احمد اقبال رضوی نے کہا ہے کہ لاہور، فیصل آباد، نارووال سمیت ملک بھر میں نواسہ رسولؑ کے نام پر پیدل چل کر جلوس میں شرکت کرنے والوں کے خلاف مقدمات کے اندراج کے سلسلہ کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ڈی پی او نارووال ذوالفقار احمد کی ایماء پر ایس ایچ او تھانہ سٹی نارووال ریاض تاثیر چیمہ نے محلہ محمد پورہ میں چادر اور چاردیواری کا تقدس پامال کیا بچوں اور خواتین پر شدید تشدد کیا۔ لیڈی پولیس کی بجائے خود مرد اہلکار خواتین کو گھسیٹتے ہوئے لے گئے۔ ایس ایچ او ریاض تاثیر چیمہ نے خود قانون کو پامال کیا۔ نارووال پولیس نے اختیارات سے تجاوز کیا۔ حالات سے یوں لگتا تھا کہ یہ نارووال نہیں بلکہ کشمیر کا کوئی علاقہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سیکرٹری جنرل پنجاب علامہ عبدالخالق اسدی اور علامہ مبارک موسوی کیساتھ صوبائی سیکرٹریٹ لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین علامہ سید احمد اقبال رضوی نے مزید کہا کہ متعصب ڈی پی او اور ایس ایچ او نے قانون شکنی کی، اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا، ڈی ایس پی نے واقعہ کی انکوائری کی ہے اور انکوائری رپورٹ میں ڈی ایس پی نے واقعہ کا ذمہ دار ایس ایچ او کو قرار دیا ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ فی الفور ڈی پی او نارووال ذوالفقار احمد، ایس ایچ او ریاض تاثیر چیمہ اور دیگر اہلکاروں کو معطل کرکے ان کیخلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں اپوزیشن جماعتیں ملک بھر میں احتجاج کر رہی ہیں وہیں اگر ملت جعفریہ بھی سڑکوں پر نکل آئی تو حکومت کو کڑے وقت کا سامنا کرنا پڑے گا۔ علامہ عبدالخالق اسدی نے کہا کہ جلوس ہائے عزا میں شرکت کرنا ہمارا قانونی اور آئینی حق ہے، اگر عزاداروں کیخلاف پنجاب بھر میں درج کئے گئے مقدمات ختم نہ کئے گئے تو پھر ملت جعفریہ پاکستان بھی سڑکوں پر ہوگی، یہ مقدمات غیر قانونی اور پُرامن شہریوں پر ظلم کے مترادف ہیں۔

علامہ اسدی کا کہنا تھا کہ کسی بھی شہر میں اربعین واک کرنیوالوں نے کوئی نقصان نہیں کیا، کہیں بھی ٹریفک بلاک نہیں ہوئی، کہیں بھی پتہ تک نہیں ٹوٹا، نہتے عزادار، خواتین اور بچوں کے ہمراہ پیدل چل کر مرکزی جلوسوں میں شریک ہوئے ہیں، ہمارا مطالبہ ہے کہ تمام جھوٹے مقدمات خارج کئے جائیں اور گرفتار عزاداروں کو رہا کیا جائے بصورت دیگر ملک گیر سطح پر احتجاج کی کال دیدی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ مجلس وحدت مسلمین نے ہمیشہ فرقہ واریت کی مخالفت کی ہے، ہم پرامن لوگ ہیں، لیکن حکومت ناجائز تنگ کرکے خود حالات خراب کرنا چاہتی ہے۔ ملک میں عوام مہنگائی، بیروزگاری اور دیگر معاشی مسائل سے پریشان ہیں، ایسا لگ رہا ہے کہ حکومت اپنی نااہلی سے توجہ ہٹانے کیلئے ایسا کر رہی ہے، حکومت مہنگائی کو کنٹرول کرے، عوام کی توجہ دوسرے ایشوز پر تقسیم نہ کرے۔

دوسری جانب ترجمان ایم ڈبلیو ایم نے کہا ہے کہ کراچی میں مولانا عادل کے قتل کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، کسی کو بھی کسی کے جینے کا حق چھیننے کی اجازت نہیں، قاتلوں کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ علامہ احمد اقبال رضوی نے کہاکہ ہم ایک بار پھر واضح کرتے ہیں کہ فرقہ واریت پھیلانے والے پاکستان دشمن عناصر کو کنٹرول کیا جائے، تکفیریوں کو لگام دی جائے اور گرفتار عزاداروں کو فوری رہا کیا جائے، پیغام پاکستان کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور یہ پیغام ضلع اور مساجد کی سطح پر پہنچانے میں اپنا کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں، اسلام اور پاکستان مخالف سازشوں کا پیغام پاکستان کے ساتھ ڈٹ کر مقابلہ کر رہے ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .