حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے پچاسویں "جہد مسلسل و عزم نو" کنونشن میں قرآن و اہلبیت کانفرنس کا انعقاد ہوا، جس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اپنے خصوصی خطاب میں کہا کہ آئی ایس او پاکستان کے بانیان باشعور اور بابصیرت، باہمت اور با حوصلہ تھے۔ مشکلات کے باوجود آئی ایس او پاکستان نے صراط مستقیم پر سفر جاری رکھا، جو ہدف تک پہنچانے والا ہے۔ اس دور پرفتن میں بھی رہبریت کا علم بلند کئے آگے بڑھ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایس او کے نوجوان قابل تحسین ہیں، جو مشکلات کے با وجود مایوس، ناامید اور کچھ نہیں ہوسکتا کے وسوسہ کا شکار نہیں ہوئے۔ آئی ایس او پاکستان نے مظلومین کی حمایت اور امید کے چراغ جلانے کا پرچم اٹھایا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں ملت تشیع جن مشکلات کا شکار ہے، اس میں عالمی استکباری قوتیں اور بکے ہوئے گھس بیٹھیئے ملوث ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مسلم ممالک بالخصوص پاکستان کو مختلف بحرانوں کا شکار کیا جا رہا ہے، ہمیں دشمن اور دوست کا تعین کرنا ہوگا، خدانخواستہ ہم کسی بحران کا حصہ نہ بن جائیں۔
آخر میں کہا کہ ہمیں ایک پاکستانی اور کربلائی ہونے کے ناطے اس کے خلاف اپنا کردار ادا کرنا چاہیئے اور غیر آئینی اقدامات کی مخالفت کریں گے۔ پاکستان میں مشکوک سرگرمیاں ہو رہی ہیں۔ وقت کا تقاضہ ہے کہ ہم دشمن کے مقابلے میں بیدار رہیں۔