۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
شیعہ علماء کونسل پاکستان، سندھ

حوزہ / شیعہ علماء کونسل پاکستان کی طرف سے پشاور میں ہوئے افسوسناک سانحہ پر 3 دن سوگ کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علماء کونسل پاکستان کی طرف سے پشاور میں ہوئے افسوسناک سانحہ پر 3 دن سوگ کا اعلان کیا گیا ہے۔ علامہ ناظر عباس تقوی نے کہا ہے کہ 6 مارچ کو کراچی سمیت پورے ملک میں پر امن احتجاج کیا جائیگا۔

تفصیلات کے مطابق شیعہ علماء کونسل پاکستان (سندھ) کے مرکزی رہنماؤں کی جانب سے پشاور دھماکے کیخلاف ہنگامی پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ شبیر حسن میثمی، مرکزی ایڈیشنل سیکرٹری جنرل علامہ ناظر عباس تقوی و دیگر عمائدین نے خطاب کرتے ہوئے کہا: پشاور میں نماز جمعہ کے وقت پیش آنے والا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے۔ ہم اس کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔

مقررین نے کہا: مملکت خداداد پاکستان آج پھر دہشت گردی کا نشانہ بنا ہے اور آج پشاور کے دھماکے اور پرسوں کوئٹہ میں ہونے والے دھماکے انتہائی افسوسناک ہیں۔ افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ آج کے روز 50 سے زائد نمازی شہید جبکہ 50 سے زائد نمازی زخمی ہیں۔ ہمارے ملک کا طاقتور سسٹم بھی دہشت گردوں کو کنٹرول نہیں کر پارہا۔ آج ہونے والے دھماکے سے پتا چلتا ہے کہ دہشتگردی ختم کرنے کے لیے بنایا جانے والا نیشنل ایکشن پلان ناکام ہے۔ شیعہ علماء کونسل آج بعد نماز مغرب احتجاجی ریلی کا انعقاد کررہی ہے۔

علامہ ناظر عباس تقوی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا: گزشتہ کئی سالوں سے پاکستان میں دہشت گردی عروج پر ہے۔ ریاست اور داخلی انتظامیہ اسے کنٹرول کرنے میں ناکام ہے۔ اگر ایسا رہا تو ریاست اعلان کرے کہ وہ ناکام ہے تاکہ شہری اپنی حفاظت خود کرسکیں۔

انہوں نے کہا: گزشتہ بیس سالوں سے شہداء کے لواحقین کو انصاف نہیں مل سکے۔ اگر دہشتگردوں کو پھانسی دی جاتی تو یہ واقعات رونما نہ ہوتے۔ لوگ اپنی سیاسی مفادات کے لیے لانگ مارچ کر رہے ہیں۔ پاکستان کے شہریوں کے لیے کوئی حفاظتی اقدامات نہیں کئے جارہے۔

ہم شیعہ علماء کونسل کی جانب سے 3 دن یوم سوگ کا اعلان کرتے ہیں۔ 6 مارچ کو کراچی سمیت پورے ملک میں پر امن احتجاج ہوگا۔ 11 مارچ بروز جمعہ کو پورے پاکستان میں پرامن احتجاج کئے جائیں گے۔ہمارے مطالبات ہیں کہ زخمیوں کو اچھی طریقے سے طبی امداد فراہم کی جائیں اور شہداء کے لواحقین کو 50 پچاس لاکھ روپے معاوضہ دیا جائے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .