۳۰ فروردین ۱۴۰۳ |۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 18, 2024
امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن

حوزہ/ لاہور پریس کلب کے سامنے آئی ایس او پاکستان کے کارکنان نے پشاور مسجد و امام بارگارہ دھماکہ میں شہید ہونے والے 40افراد کی شہادت پر احتجاج ریکارڈ کروایا۔احتجاجی ریلی میں مظاہرین نے پلے کارڈ ز اٹھا رکھے تھے جس پر دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو کیفر کردار تک پہنچائے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،آئی ایس او پاکستان نے پشاور بم دھماکوں پر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ انتہا پسند سوچ کے خاتمہ کے بغیر ملک میں امن ممکن نہیں، فوری طور پر کوئٹہ اور پشاور کے علاقوں میں ٹارگٹڈ آپریشن کیا جائے ، دہشت گردی کے مسلسل واقعات سے ہمارے حوصلے پست ہونیوالے نہیں ۔

پاکستان میں استحکام اور امن کیلئے انتہا پسندوں کے خاتمہ کیساتھ ساتھ انتہا پسندانہ سوچ کا خاتمہ بھی ضروری ہے، پاکستان دشمن عناصر بوکھلاہٹ کا شکار ہیں اور بزدلانہ کارروائیوں میں ملوث ہیں۔ان خیالات کا اظہار آئی ایس او پاکستان کے ترجمان غازی نقوی نے کیا ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ کوئٹہ کے بعد پشاور میں شیعہ شناخت پر40پُرامن پاکستانیوں اور نمازیوں کا قتل عام افسوس ناک اور قابل مذمت ہے۔

لاہور پریس کلب کے سامنے آئی ایس او پاکستان کے کارکنان نے پشاور مسجد و امام بارگارہ دھماکہ میں شہید ہونے والے 40افراد کی شہادت پر احتجاج ریکارڈ کروایا۔احتجاجی ریلی میں مظاہرین نے پلے کارڈ ز اٹھا رکھے تھے جس پر دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو کیفر کردار تک پہنچائے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے آئی ایس او لاہور ڈویژن کے صدر حیدر ثقفی کاکہنا تھا کہ دہشت گردی کے مسلسل واقعات سے ہمارے حوصلے پست ہونیوالے نہیں، ملت تشیع کا ماضی شہادتوں سے سرخ ہے۔ان کا مزید کہناتھا دہشت گردی کا حالیہ واقعہ ریاستی اداروں کی ناکامی اور استحکا م پاکستان کے خلاف کھلی سازش ہے۔ہر پاکستانی کا دل خون کے آنسورو رہا ہے۔دہشت گردی کے مزموم واقعات میں اہل تشیع کو سب سے زیادہ نشانہ بنایاگیا۔آئی ایس او پاکستان کے مرکزی صدرزاہد مہدی نے ملک گیر احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتہا پسند سوچ کے خاتمہ کے بغیر ملک میں امن ممکن نہیں۔فوری طور پر کوئٹہ اور پشاور کے علاقوں میں ٹارگٹڈ آپریشن کیا جائے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .