۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
آیت اللہ حافظ ریاض حسین نجفی

حوزہ/ آیت اللہ حافظ ریاض نجفی نے کہا کہ سوات دھماکے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات ہونی چاہیے،نیشنل ایکشن پلان پرعمل درآمد نہ ہونے کی وجہ سے دہشت گردی میں اضافہ ہوا، امامیہ مسجد پشاور میں ہونے والے بم دھماکے کی تحقیقات منظر عام پر نہیں لائی گئیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لاہور/ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی،سیکرٹری جنرل علامہ محمد افضل حیدری اور نائب صدرعلامہ مرید حسین نقوی نے افسوس کا اظہار کیا ہے کہ ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں ایک بار پھر اضافہ ہو رہا ہے ۔ سوات کبل کے سی ٹی ڈی تھانے میں ہونے والے دھماکے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات ہونی چاہئیں۔ رپورٹ ہونے والے ابتدائی نتائج پر عوام اعتماد کا اظہار کرنے سے قاصر ہیں۔تعزیتی بیان میں انہوں نے سوات میں ہونے والی دہشت گردی پر انتہائی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے شہداءکے لواحقین سے تعزیت اور ان کی مغفرت کے لیے دعا کی ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ نیشنل ایکشن پلان پر کوئی عمل درآمد نہیں کیا گیا ۔جس کی وجہ سے دہشت گردی میں اضافہ ہوا ہے، دہشت گرد کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔ پشاورکی امامیہ مسجد میں ہونے والے بم دھماکے کی تحقیقات منظر عام پر نہیں لائی گئیں۔ نیشنل ایکشن پلان صرف شریف لوگوں کو تنگ کرنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ بدمعاش اور دہشت گرد نیشنل ایکشن پلان کے شکنجے میں نہیں آ تے۔ جس کی وجہ سے دہشت گردوں کے حوصلے بلند ہوتے ہیں اورملک ایک عرصے سے اس مصیبت میں مبتلا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .