حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ عارف حسین واحدی نے پولیس لائنز پشاور کی مسجد میں دہشت گردی اور بے گناہ نمازیوں کے شہید اور زخمی ہونے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم شہدا کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔
انہوں نے کہا: ملک کی سیکورٹی کے ذمہ دار ادارے کی مسجد میں اللہ تعالیٰ کےبے گناہ عبادت گزاروں کو اس طرح دہشت گردی کا نشانہ بنانا ملکی سیکورٹی پر بڑا سوالیہ نشان ہے۔ اسلام مساجد کو آباد کرنے اور تحفظ دینے کا حکم دیتا ہے۔ مسجد میں اس طرح کی دہشت گردی کا کوئی مسلمان تصور بھی نہیں کر سکتا۔ ایسے دہشت گرد کبھی بھی اسلام کے پیروکار اور ملک کے محب وطن شہری نہیں ہو سکتے۔
مرکزی نائب صدر نے وفاقی اور صوبائی حکومت خیبر پختونخوا کو متوجہ کرتے ہوئے کہا کہ کچھ عرصے سے ملکی سطح پر خاص کر کے خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کی کاروائیاں بڑھ رہی ہیں سرحدی علاقوں ، ڈیرہ اسماعیل خان ، پشاور اور دیگر علاقوں میں اس طرح بے گناہ لوگوں اور ملک کی سیکورٹی فورسز پر دہشت گردی کے حملے ایک سفاکیت ہے دہشت گردی کو کنٹرول کرنے کے لئے جہاں ضروری ہے کہ حکومتیں اور انتظامیہ ان سے آہنی ہاتھوں سے نمٹیں وہاں ہی ملک میں امن و امان قائم کرنے اور دہشت گردی کے خاتمے کے لئے عدلیہ کی طرف سے مضبوط فیصلوں کی ضرورت ہے ۔
علامہ عارف حسین واحدی نے ملک کو امن کا گہوارا بنانے کے لئے ملک و ملت کے اندر اتحاد و وحدت قائم کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اک طرف ملک سیاسی ، معاشی اور سیکورٹی بحران کا شکار ہے تو دوسری طرف فرقہ پرست اور شدت پسند گروہ اور عناصر ملک میں افتراق و انتشار پھیلانے کی ناروا کوششیں کر رہے ہیں ہمیں آپس میں ملکر انتہائی ہوشیاری کے ساتھ ان سازشوں کو سمجھتے ہوئے ان کو ناکام و نامراد بناکر ملک کو استحکام کی طرف لانا ہو گا۔