۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
پاکستان میں تحفظ حقوق تشیع کانفرنس

حوزہ/ عزاداری سید الشہداء پہ عائد پابندیوں کو ہم کسی طور پر بھی قبول نہیں کرتے ہیں عزاداری امام حسین ؑ ہمارا آئینی ، قانونی اور مذہبی حق ہے اور اس حق پر ہم کسی کونقب زنی کی اجازت نہیں دیں گے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مجلس وحدت مسلمین عزاداری ونگ راولپنڈی ڈویژن کے زیر اہتمام تحفظ حقوق تشیع کانفرنس جی نائن جامع الصادق اسلام آباد میں منعقد ہوا،جس کی صدارت مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے وائس چیئرمین علامہ احمد اقبال رضوی نے کی،کانفرنس میں راولپنڈی ڈویژن کے ماتمی انجمنوں،بانیان مجالس علمائے کرام اور عزاداران کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے وائس چئیرمین علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا کہ ملک سے انگریز چلے گئے لیکن اپنے آلہ کار چھوڑ گئے ہم بظاہر آزاد نظر آتے ہیں لیکن غلام ہیں،پاکستان میں تقسیم در تقسیم کا کھیل کھیلا جا رہا ہے۔ ملک کو کمزور کرکے ملک دشمنوں کے ناپاک عزائم کو مکمل کیا جا رہا ہے،المیہ یہ ہے ہمارے ملک میں کسی مقبول سیاسی و مذہبی قیادت کو جینے نہیں دیا گیا،لیاقت علی خان شہید،محترمہ فاطمہ جناح سمیت ہر محب وطن قیادت کو غدار قرار دے کر ابدی نییند سلایا گیا،ملک میں فرقہ واران تقسیم کر کے مسحہ جھتے بنائے گئے۔

انہوں نے کہا کہ ملت تشیع کے ۲۰ ہزار سے زائد پڑھے لکھے انجنئیرز،ڈاکٹرز،وکلاء،بیوروکریٹس کو چن چن کر قتل کیا گیا،لیکن ہم ملت تشیع جو اس وطن عزیز کے بانیاناں کی اولاد ہیں نے ان سازشوں کا اپنے خون سے مقابلہ کیا،دشمن کو ہر محاذ پر رسوائی کا سامنا کرنا پڑا وطن کی سالمیت و بقا پر کبھی آنط اانے نہیں دیا مجلس وحد ت مجلس نے پاکستان میں یہ آواز اٹھائی کہ یہ مسلم پاکستان ہے مسلکی پاکستان نہیں ہے، یہ جو قومی اسمبلی کے اندر سازش کی گئی اور پاکستان کے آئین اور بنیادی انسانی حقوق کو پامال کرکے ایک مذہبی انتہا پسندی کا بل منظور کیا گیا اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان کے دشمن کس طرح ملک میں مسلکی تقسیم کو ہوا دے کر امن عامہ کو پھر سے تہہ و بالا کرنے کے درپے ہیں۔

مزید کہا کہ پاکستانی قوم بیدار ہیں اب کسی بھی ایسے ملک دشمن سازش کو کامیاب نہیں ہونے دینگے،اس باشعور اور غیرت مند قوم نے غلامی کی زنجیریں اور خوف کے بت کو پاش پاش کر دیا ہے۔

علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا کہ ملک میں اس وقت آئین اور قانون کے ساتھ کھلواڑ کا سلسلہ جاری ہے عوام کی اکثریت کو اپنے جبر اور ظلم سے زیر کرنے کے خواہش رکھنے والوں نے سانحہ مشرقی پاکستان سے کچھ نہیں سیکھا،مجلس وحدت مسلمین عوامی حق رائے دہی کے خلاف ہونے والے ہر سازش کے خلاف میدان عمل میں موجود رہے گی،ہم ملک میں فوری اور شفاف انتخابات کے حامی ہے،انتخابات کو ملتوی کرنے کے خواہش رکھنے والے دراصل آئین پاکستان کے ساتھ غداری کر رہے ہیں، ہم آج پاکستان کی عوام کے ساتھ اور فرسودہ غلامانہ نظام کے خلاف کھڑے ہیں ،انشااللہ کامیابی پاکستان اور پاکستانی عوام کا مقدر ہے،دشمن اپنے ہر حربے میں ناکام رہے گا۔

کانفرنس سے مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے صد علامہ سید اکبر کاظمی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہماری ہر اس شخص سے صلح ہے جس سے امام حسین کی صلح ہے ہماری اس کے ساتھ جنگ ہے جس کے ساتھ امام حسین کی جنگ ہے ۔ ہم چودہ سو سال سے مسلسل جدوجہد میں ہیں ۔ ہمیں اپنے حقو ق کے لئے خواہ وہ مکتبی ہو نصاب کا مسئلہ عزادری کا ہم اپنی قوم کو اکھٹا کریں گے ۔ہم اپنے مسائل کے لئے متوجہ ہیں،ہم اپنے جائز اور قانونی آئینی حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ مذہبی آزادی کے آئینی و قانونی حق پر کس قسم کی قد غن برادشت نہیں کریں گے۔

مجلس علمائے شیعہ پاکستان کے رہنما علامہ سید جاوید شیرازی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر امت مسلمہ چاہتی ہے کہ عزت پائے تو اس کو اپنے ہر مسلک کو اس کا حق دینا ہو گا۔ ہر انسان کو فکری آزادی کا حق ہے ہر انسان کو حق ہے کہ وہ اپنی مذہبی رسومات کو اعلانیہ ادا کرئے اور حکومت کو فرض ہے کہ اس حق کی حفاظت کرے یہ وہ حق ہیں جو ہمیں اسلام دیتا ہے اقوام متحدہ دیتا ہے ۔ یہ تمام مسلموں کا پاکستان ہے کی خاص مسلک کا پاکستان نہیں ہے ۔ پارلیمنٹ میں بننے والے امتیازی اور متنازعہ قوانین کو قبول نہیں کرتے۔

کانفرنس سے خطا ب کرتے ہوئے اسد اللہ چیمہ صدر ایم ڈبلیو ایم ضلع اسلام آباد نے کہا کہ دنیا اس وقت واضع طور پر دو حصو ں میں تقسیم ہے ایک قافلہ حق والوں کا اور ایک باطل کا ہے ہمیں پاکستان میں رہتے ہوئے خود کو قافلہ حق کے ساتھ منسلک رکھنا ہے ۔ گزشتہ دنوں قومی اسمبلی میں پیش ہونے والے متنازعہ ترمیمی ایکٹ کی مذمت کرتے ہیں اور ا س کانفرنس میں واشگاف الفاظ میں کہتے ہیں ہم شعار حسینی پر کسی قسم کا کمپرومائز نہیں کریں گے اور نا ہی کسی ایسے قانون کو قبول کریں گے ۔

واجد علی شاہ ماتمی فیڈریشن چکوال کے نائب صدر نے شرکائے کانفرنس سے خطاب کرتےہوئے کہا کہ چکوال میں عزاداری کے حوالے سے بہت سے مسائل ہیں انتظامیہ کی جانب سے عام شہریوں پر ایف آئی آرز کا اندارج اور منافقانہ رویہ جاری ہے ایک طرف کالعدم جماعتیں کھلم کھلا جلسے کرتے ہیں تکفیر کرتے ہیں ان پر انتظامیہ آنکھیں بند کئے ہوئے ہےہم پاکستان کو مسلکی پالکستان بنانے کے کسی بھی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دینگے،

کانفرنس کے آخر میں صدر ایم ڈبلیو ایم عزادری ونگ ملک اقرار حسین نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں تمام شرکائے کانفرنس کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ہم ملت جعفریہ کے حقوق کے لئے میدان عمل میں موجود ہیں اور انشااللہ ہم ہر چیز قربان کر دیں گے لیکن عزادری سید شہداء پر کوئی پابندی برداشت نہیں کریں گے ۔ مملک و ملت کے ساتھ دشمن کی ہر کوشش کو ناکام بنائیں گے اس کانفرنس سے ہم پیغام دیتے ہیں کہ ہم اپنے آئینی حق سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ یہ وقت بیدار ی وقت ہے جرت و استقامت کا ہے۔

کانفرنس سے علامہ اعجاز حسین بہشتی علامہ جہانزیب جعفری،ٓغا سید محمد رضا،ملک خاور عباس ،سید سلیم رضوی ،سید حسین سید صابر حسین نقوی ،مولانا سید اعوان علی شیرازی، رئیس عباس رضوی سمیت دیگر مقررین نے خطاب کیا۔

تحفظ حقوق تشیع کانفرنس منعقدہ اسلام آباد کی قراردادیں۔

۱۔ہم وطن عزیز کی سلامتی ، استحکام اور ترقی کے لئے اپنا آئینی ، دستوری اور قومی فریضہ ادا کرتے رہیں گے۔

۲۔اس ملک کو قرارداد مقاصد کی روح کے مطابق مسلم پاکستان بنانے میں جس طرح ہمارے آباء اجداد نے قربانیاں دیں اور جدوجہد کی ہم اس ملک کو کسی صورت میں بھی مسلکی پاکستان نہیں بننے دیں گے اور قائداعظم ؒاور علامہ اقبال ؒ کے فرمودات کی روشنی میں اسے ایک حقیقی فلاحی اسلامی ریاست بنائیں گے۔

۳۔ملت جعفریہ پاکستان کے خلاف ہونے والی تمام اندرونی اور بیرونی سازشوں کا مقابلہ کریں گے اور دستور پاکستان نے جو حقوق بحثیت پاکستانی ہمیں تفویض کئے ہیں ان سے کسی طورپر بھی دست بردار نہیں ہونگے۔

۴۔ملک کے مقتدر حلقوں اور ایوان اقتدار میں ہونے والی گھنائونی سازشوں کو آشکار کرتے رہیں گےاور ملت جعفریہ پاکستان کے خلاف ہونے والی تمام غیر آئینی ، غیر اخلاقی ، غیر دستوری قانون سازیوں کو کسی طور پر بھی قبول نہیں کریں گے۔

۵۔ہم فوجداری ترمیمی ایکٹ 2021 میں کی جانے والی ترامیم کو یکسر مسترد کرتے ہیں اور اسے ملکی سلامتی اور قومی یکجہتی کےلئے زہر قاتل قراردیتے ہیں۔

۶۔ہم فوجداری ترمیمی ایکٹ 2021 میں کی جانے والی ترامیم کو ملت جعفریہ پاکستان کے خلاف ایک سوچی سمجھی سازش قرار دیتے ہیںاور اس کے خلاف آئینی ، قانونی اور عوامی جدو جہد کا اعلان کرتے ہیں۔

۷۔ہم یکساں نصاب تعلیم کے عنوان سے کی جانے والی تعلیمی اصلاحات کو یکسر مسترد کرتے ہیں اور اس نصاب تعلیم کو غیر اخلاقی ، غیر دستور ی اور پاکستانی معاشرے کی اقدار سے متصادم قرار دیتے ہیں۔

۸۔یکساں نصاب تعلیم کے نام پہ کی جانے والی تعلیمی اصلاحات عوام پاکستان اور بالخصوص ملت جعفریہ پاکستان کے بنیادی عقائد کے منافی ہے اور یہ اصلاحات در حقیقت معاشرے کو عدم توازن اور عدم استحکام کی جانب لے جانے کی گہری سازش ہے۔

۹۔عزاداری سید الشہداء پہ عائد پابندیوں کو ہم کسی طور پر بھی قبول نہیں کرتے ہیں عزاداری امام حسین ؑ ہمارا آئینی ، قانونی اور مذہبی حق ہے اور اس حق پر ہم کسی کونقب زنی کی اجازت نہیں دیں گے۔

۱۰۔ملک بھر میں عزاداران سید الشہداؑء، بانیان مجالس، علماء کرام، ذاکرین عظام اورخطباء پہ قائم ناجائز مقدمات کو ہم یکسر مسترد کرتےہیںاور ریاستیاداروں کی غیر منصفانہ بیلنس پالیسی کی شدید مذمت کرتے ہیں ۔ نیز شیڈول فورتھ کے تحت قائم کئے گئےتمام ناجائز مقدمات کو ختم کیا جائے۔

۱۱۔عزاداری سید الشہدءؑ کے حوالے سے لائسنس پر عائد پابندیوں کو ختم کیا جائے اور بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر نئے لائسنس جاری کئے جائیں۔

۱۲۔وفاقی وزیر مذہبی امور کی دہشتگرد تکفیری قوتوں کےساتھ کھلم کھلا اظہار یکجہتی کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ اور اسے وفاق پاکستا ن کے خلاف ایک سنگین سازش قرار دیتے ہوئے مطالبہ کرتے ہیںکہ وفاقی وزیر مذہبی امور کو فوری طور پروزارت سے برطرف کیا جائے اوراس کے خلاف غداری کا مقدمہ چلایا جائے۔

۱۳۔ملک بھر میں شہداء ملت جعفریہ کے خانوادوں سے مکمل ا ظہار یکجہتی کرتے ہیںاور مطالبہ کرتے ہیں کہ ورثاء شہدا کے ساتھ کئے گئے حکومتی وعدوں کو پورا کیا جائے۔

۱۴۔ ملک بھر میں ملت جعفریہ بالخصوص عزاداران سید الشہداء کو ہراساں کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے اورمسنگ پرسنز سمیت تمام بےگناہ اسیران کو رہا کیا جائے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .