۱۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۹ شوال ۱۴۴۵ | May 8, 2024
جاوید

حوزہ/مولانا سید جاوید حیدر زیدی نے کہا کہ علیؑ زہد و تقویٰ، و عرفان، شجاعت و سخاوت، کشف و کرامات کے پیکر تھے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امیر المومنین حضرت علی المرتضیٰؑ کے یوم شہادت کی مناسبت سے ودیشا مدھیہ پردیش میں بتاریخ شبِ ٢٠ و ٢١ رمضان المبارک کو خصوصی مجالس عزا کا انعقاد کیا گیا۔

مومنین کے جمع غفیر سے خطاب کرتے ہوئے شہر لکھنؤ سے تعلق رکھنے والے عالمِ دین مولانا سید جاوید حیدر زیدی نے امیر المومنین حضرت علیؑ کے مقام و منزلت اور سیرت و کردار کے مختلف گوشوں کی وضاحت کی۔

مولانا نے کہا کہ مولا علیؑ رسول اکرم ؐ کے سیرت و کردار کے کامل نمونہ تھے، علیؑ کعبۃ اللہ میں متولد ہوئے اور مہراب مسجد میں درجہ شہادت پر فائض ہوئے، پیغمبر اکرم ؐ کی آغوش میں تربیت اور سرپرستی میں پروان چڑھے، عالم بشریت میں سے کسی بھی فرد کو ایسی سعادت اور اعزاز حاصل نہیں ہو سکا، اسلام کی ترویج اور تحفظ میں علیؑ کے غیر معمولی کردار اور اللہ تعالیٰ کے نزدیک علیؑ کی عظمت و منزلت کے تناظر میں رسول اکرامؐ نے علی کی محبت کو ایمان اور علیؑ سے نفرت کو نفاق کی نشانی قرار دیا۔

مولانا سید جاوید حیدر زیدی نے کہا کہ علیؑ زہد و تقویٰ، و عرفان، شجاعت و سخاوت، کشف و کرامات کے پیکر تھے۔ نبی اکرمؐ کے بعد علی سے بڑھ کر کوئی بھی شخضیت بزرگ و برتر نہیں تاہم علیؑ کو خود جس پر فخر تھا وہ حضورؐ کی اطاعت و فرما برداری اور نصرت و ہمایت کا جذبہ و کردار و عمل تھا۔

آخر میں مولانا نے شہادتِ امیر المومنین کے پر درد مصائب پڑھے، واضح رہے کہ مجلس کے بعد نذر مولا کا اہتمام کیا گیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .