۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
حماس

حوزہ/تحریکِ اسلامی حماس کے سینئر رہنما ڈاکٹر اسماعیل رضوان نے کہا کہ اسلامی اور عرب ممالک میں عالمی یوم القدس کے موقع نکالی جانے والی ریلیاں فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور غاصب صہیونیوں کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی مخالفت کی دلیل ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عالمی یوم القدس کی مناسبت سے حوزہ نیوز ایجنسی کے بین الاقوامی نمائندے نے تحریکِ اسلامی حماس کے سینئر رہنما ڈاکٹر اسماعیل رضوان کے ساتھ خصوصی گفتگو کی ہے، جسے ہم اپنے قارئین کی خدمت میں پیش کرنے کی سعادت حاصل کر رہے ہیں۔

حوزہ: عالمی یوم القدس کے موقع پر اسلامی ممالک کا اپنے اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر دشمن کے خلاف متحد ہونا کیوں ضروری ہے؟

سب سے پہلے ہم یوم القدس کے موقع پر امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کی روح پر سلام بھیجتے ہیں، عالمی یوم القدس کے اعلان کا مطلب، فلسطینی کاز کی مرکزیت اور قدس کی عالمِ اسلام میں اہمیت کی عکاسی ہے اور اسلامی نسلوں کو اس مسئلے سے آگاہ ہونا چاہئے۔ نظامِ اسلامی جمہوریہ ایران کی فلسطینی مزاحمت کی حمایت پر قدردانی کرتے ہیں۔ قدس شریف کو آزاد کرانے کے مقصد سے مزاحمت کی حمایت، اسلامی جمہوریہ ایران کا مستقل اور دوٹوک مؤقف رہا ہے۔ عالمی یوم القدس کے موقع پر ہمیں تمام اسلامی اختلافات کو بالائے طاق رکھنا چاہئے اور خطے میں امریکی صہیونی ناپاک منصوبے کا مقابلہ کرنے کے لئے اسلامی اتحاد اور وحدت ضروری ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے امتِ اسلامیہ کے علمائے کرام اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔ ہمارا آپشن مسلح مزاحمت ہے، کیونکہ دشمن کو مقاومت و مزاحمت کے علاوہ کوئی دوسری زبان سمجھ نہیں آتی۔

حوزہ: مسجد الاقصی میں حالیہ کشیدگیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے عالمی یوم القدس کے اثرات اور اس سلسلے میں اٹھائے جانے والے اقدامات کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟

ہم عالمی یوم القدس کو قابضین کے مسجد الاقصیٰ پر حملہ اور القدس کو یہودی آباد کاری میں تبدیل کرنے کے خلاف مناتے ہیں۔ ہم تنازعات کے قوانین کو تبدیل کرنے کی اجازت نہیں دیں گے اور ہم قدس کو صہیونیوں کے قبضے اور زمان و مکان کے لحاظ سے تقسیم ہونے سے روکیں گے۔ قدس شریف اور فلسطینیوں کا خون ہمارے لئے ریڈ لائن ہے اور صہیونیوں کو اپنے جرائم کے نتائج کو قبول کرنا ہوگا۔ شمشیرِ سیفُ القدس کی جنگ اب بھی تیار ہے اور ہم فلسطینی عوام اور امت اسلامیہ سے القدس کے دفاع کے لئے عالمی یوم القدس میں شرکت کی اپیل کرتے ہیں۔ فلسطینی مزاحمتی تحریکوں کی سیاسی، نظامی اور مادی حمایت ہونی چاہئے۔ مسجد الاقصٰی مسلمانوں کا قبلۂ اول ہے۔ عالمی یوم القدس فلسطین کے مختلف علاقوں میں بہادرانہ شہادتوں کی کارروائیوں کے ساتھ ہے، جس میں مزاحمت کے آپشن پر زور دیا جاتا ہے۔ یوم القدس، مغربی صہیونیوں کی سازشوں کو ناکام بناتا ہے۔ ہم قدس شریف کی حمایت اور صہیونیوں کو فلسطین سے دستبردار کرانے کے لئے مزاحمت کے تمام ذرائع کو استعمال کریں گے۔

حوزه: عالمی یوم القدس کو عرب اور اسلامی دنیا میں ایک عوامی تحریک کے طور پر منانے کے لئے کس چیز کی ضرورت ہے؟

عالمی یوم القدس کے موقع پر اسلامی اور عرب ممالک میں نکالی جانے والی ریلیاں فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور غاصب صہیونیوں کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی مخالفت کی دلیل ہیں۔ میں قدس شریف کے دفاع اور غاصب صہیونیوں کے خلاف ان ریلیوں میں شرکت کرنے والے تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ہمیں عالمی یوم القدس کے موقع پر قدس شریف اور فلسطین کی آزادی کے لئے پوری طرح سے متحد ہونا چاہئے اور یہ ریلیاں اس مسئلے پر زور دیتی ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .