۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
سید نقی حسین جعفری

حوزہ/ جس عمل کو بیمار کربلا نے اپنی خوشی سے انجام نہیں دیا اس عمل کو تو آج پورا معاشرہ  خوشی خوشی انجام ہی نہیں دے رہا بلکہ اسکو عزاداری امام حسینؑ کا ایک جزء سمجھ لیا  اور جس کے سلسلے میں کسی عالم و مبلغ کی بات کو سننا تو دور مراجع وقت کا قول بھی اس سلسلے میں قبول نہیں کیا جاتا جو لمحۂ فکریہ ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام والمسلمین عالی جناب مولانا سید نقی حسین جعفری نے حوزہ نیوز سے اپنی گفتگو میں کہا کہ آج ہمارے معاشرے میں بڑگتی غلط رسومات پر نظر رکھنے اور لوگوں کو اس جانب متوجہ کرنے کی سخت ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا، آج محرم میں ہاتھوں میں ہتکڑی اور پاؤں میں بیڑی اور کانوں میں بندے پہننا معاشرے کا ایک خاصّہ اور صفت بن گئی ہے اورمعاشرے نے ان کاموں کے انجام دینے ہی کو عزاداری سمجھ لیا ہے جب کہ یہ سارے کام جو بیمار کربلا کی ذات کی طرف منسوب کئے جاتے ہیں یہ وہ عمل ہے جو امام سجاد علیہ السلام نے بحالت مجبوری یا مصلحت پروردگار کے تحت امام سجاد علیہ السلام نے قبول کیا تھا اپنی خوشی سے یہ عمل(ہتکڑی وبیڑی.....وغیرہ) انجام نہیں دیا تھا۔

مولانا موصوف نے تاکید کرتے ہوئے فرمایا، جس عمل کو بیمار کربلا نے اپنی خوشی سے انجام نہیں دیا اس عمل کو تو آج پورا معاشرہ خوشی خوشی انجام ہی نہیں دے رہا بلکہ اسکو عزاداری امام حسینؑ کا ایک جزء سمجھ لیا اور جس کے سلسلے میں کسی عالم و مبلغ کی بات کو سننا تو دور مراجع وقت کا قول بھی اس سلسلے میں قبول نہیں کیا جاتا جو لمحۂ فکریہ ہے۔ لیکن جس عمل کو بیمار کربلاء امام سجاد علیہ السلام نے خوشی خوشی انجام دیا آج معاشرہ کی اکثریت ان اعمال سے کوسوں میل دور ہے۔جیسے مولا سجاد علیہ السلام نے نماز صبح خوشی سے پڑھی، نماز شب سید سجاد علیہ السلام نے خوشی سے پڑھی، بھائی کے قاتل کو پانی بیمار کربلاء نے خوشی سے پلایا،نماز شکرانہ کا ادا کرنا آپ کا روز کا معمول تھا لیکن یہ سارے اعمال جو سید سجاد علیہ السلام نے خوشی سے انجام دیئے معاشرہ (یا بیڑی و ہتکڑی کو جزء عزاداری بلکہ جزء دین سمجھے والے افراد) ان اعمال سے بہت دور ہے۔جب کہ مولا سجاد علیہ السلام ان اعمال کی انجام دھی اپنے بابا کے عزاداروں سے چاہتے ہین جو آپ نے خوشی سے انجام دیئے ہیں نہ کہ وہ زیور ( بیڑی ہتکڑی کان میں بندا..) کے جو آپ نے بحالت مجبوری پہنے۔

آخر میں دعا کرتے ہوئے فرمایا، خدا ہم سب عزاداروں کو حقیقی پیرو امام سجاد علیہ السلام قرار دے اور جہاں ہم معشرے کی بنائی ہوئی رسم و رواج کو خوشی خوشی انجام دے رہے ہیں وہیں پہ ان اعمال کو بھی انجام دینے کی توفیق عطا فرمائے جو سید سجادؑ کی اصل خوشی کا سبب ہیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .