حوزہ نیوز کی ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،عراق کی سول ڈیفنس آرگنائزیشن نے کربلا معلی کے قریب زیارت گاہ قطارہ امام علی یا چشمہ امام علی میں مٹی کے ٹیلے کے گرنے کی خبر دی ہے اور کہا ہے کہ ملبے تلے متعدد زائرین کے ہونے کا خدشہ ہے۔
عراقی شہری دفاع کی تنظیم نے کربلا معلی کے قریب امام علی (ع) کے چشمہ میں مٹی کے ٹیلے کے گرنے کا کی خبر دی ہے اور کہا ہے کہ ملبے تلے متعدد زائرین کے ہونے کا امکان ہے۔انہوں نے کہا کہ ریسکیو کے لیے بغداد، نجف، کربلا اور بابول صوبوں سے 20 ٹیمیں جائے حادثہ پر روانہ کی گئی ہیں۔
دوسری جانب العباس کمبیٹ بٹالین نے مذکورہ علاقے میں امدادی ٹیموں کی مدد کے لیے اپنی انجینئرنگ ٹیم بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔
اس حوالے سے سول ڈیفنس آرگنائزیشن کے کوآرڈینیٹر "معز سلام" نے بتایا کہ ملبے تلے 6 افراد دبے ہوئے ہیں جن میں 2 بچے، 2 خواتین اور 2 خادم شامل ہیں اور ریسکیو ٹیموں کو ان کی آوازیں اب بھی سنائی دے رہی ہیں۔
واضح رہے کہ قطرے امام علی (ع) یا امام علی (ع) کا چشمہ کربلا سے کربلا سے 20 کلومیٹر جنوب مغرب میں اور اس شہر کی سڑک کے شمال میں عین الطمر کی طرف ایک زیارت گاہ ہے۔ لوگوں کے عقیدے کے مطابق یہ مزار وہی چشمہ ہے جسے امام علی علیہ السلام نے جنگ صفین کے راستے اپنے معجزے سے جاری کیا تھا۔