حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،پشاور/ پاکستان تحریک انصاف کی خیبرپختونخواہ حکومت نے درسی کتب میں تاریخی واقعات کے تناظر میں اہل بیت رسول ؐ سے متعلق توہین آمیز الفاظ کے استعمال کا فوری نوٹس لیتے ہوئے درسی کتب کی تصیح کا حکم جاری کردیا۔ ایم ڈبلیوایم کے رہنما اور صوبائی نائب صدر مجلس علمائے شیعہ خیبرپختونخواہ علامہ سید عبد الحسین الحسینی کے صوبائی حکومت سے مستقل رابطوں اور متوجہ کرنے کی نتیجے میں خیبر پختونخواہ ٹیکسٹ بک بورڈ کو غلطی کا احساس ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق، خیبرپختونخواہ ٹیکسٹ بک بورڈ کی جانب سے درسی کتب میں موجود اہل بیت اطہار رسولؐ خصوصاً محسن اسلام، نگہبان رسالت حضرت ابوطالب علیہ السلام کی شان مبارک میں توہین آمیز الفاظ کی تشہیر کا نوٹس لے لیا گیا۔
خیبرپختونخواہ ٹیکسٹ بک بورڈ نے تمام متعلقہ اداروں اور حکام کو نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے کہ چوتھی، ساتویں اور آٹھویں جماعت کی اسلامیات کی شائع شدہ کتب میں بعض جملوں کی تصیح کرکے درست انداز میں لکھا اور پڑھا جائے ۔
واضح رہے کہ خیبر پختونخواہ ٹیکسٹ بک بورڈ کی اس دانستہ یا غیر دانستہ غلطی کے سبب 8 کروڑ شیعیان حیدرکرارؑ کے مذہبی جذبات کو بری طرح ٹھیس پہنچی تھی اور اس بابت ایم ڈبلیوایم سمیت مختلف شیعہ علماء اور تنظیمات نے اس کے خلاف آواز اٹھائی۔
قبل ازیں سربراہ ایم ڈبلیوایم علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے بھی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات میں اس معاملہ کو اٹھایا تھا اور اپنے شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا۔جبکہ مجلس وحدت مسلمین کے ذیلی ادارے مجلس علمائے شیعہ خیبرپختونخواہ کے نائب صدر علامہ سید عبد الحسین الحسینی نے بھی چندہفتے قبل سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے دورہ پشاور اور علماء کنونشن کے دوران ان کی اور صوبائی حکومت کی توجہ اس انتہائی حساس نوعیت کے مسئلے کی جانب مبذول کروائی تھی اور اس شکایت کے فوری ازالے کا مطالبہ کیا تھاجسے آج دور کردیا گیا ہے۔