حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، علامہ مقصود علی ڈومکی نے حالیہ سیلاب سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت بھی لاکھوں لوگ اور ہزاروں گھر زیر آب ہیں۔
تفصیلات کے مطابق، موسم سرما کے آتے ہی ہے گھر افراد کے لئے خیموں اور کمبل کی فراہمی ضروری ہو چکی ہے، جبکہ جن متاثرین سیلاب کی گندم بارش و سیلاب میں بہہ گئی ہے اور چاول کی فصل تباہ ہوگئی ہے انہیں راشن کے ساتھ ساتھ نئی فصل اگانے کے لئے بیج اور کھاد کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرہ علاقوں کے لوگوں کا ذریعہ معاش زراعت ہر مبنی ہے۔ اب جن کی فصلیں تباہ ہو چکی ہیں انہیں گندم کی بوائی کے لئے بیج اور کھاد کی ضرورت ہے اور انہیں سہارا دے کر اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کی ضرورت ہے۔ متاثرین سیلاب کو بھکاری بنانے کے بجائے انہیں باعزت روزگار فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔
علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین روز اول سے متاثرین سیلاب کے ساتھ ہے اور متاثرین سیلاب کی مکمل بحالی تک اپنے محدود وسائل کے باوجود متاثرین کے ساتھ رہے گی۔ دکھی انسانیت کی خدمت کرنا عظیم عبادت ہے اور خدا کا شکر ہے کہ اس مشکل گھڑی میں اللہ تعالیٰ نے ہمیں مظلوموں اور محروموں کی مدد کرنے کی توفیق عطا کی ہے۔