حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،سرینگر/ پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے کہا کہ میری ترجیحات انتخابات نہیں ہیں بلکہ لوگوں کو گھٹن بھرے ماحول سے باہر نکالنا ہے،کیونکہ جموں وکشمیر میں جو ماحول پیدا کیا گیا ہے اس سے لوگ اضطراب اور بے چینی محسوس کر رہے ہیں۔ان باتوں کا اظہار محبوبہ مفتی نے ہفتے کے روز سرینگر میں واقع پارٹی ہیڈکوارٹر میں پی ڈی پی میں شمولیت اختیار کرنے والے کی استقبالیہ تقریب کے دوران کیا۔
موجود حکومت نے سوچ اور اظہار رائے پر بھی پہرے بیٹھائے ہیںپی ڈی پی صدر نے کہا کہ ہر سو خوف و ہراس پیدا کر کے لوگوں کے منہ تالے چڑھائے گیے ہیں۔ لوگوں کا دم گھٹ رہا ہے۔ ہر کوئی بات کرنے سے ڈر محسوس کر رہا ہے۔ اس صورتحال کے بیچ سوچ اور اظہار رائے پر بھی پہرے بیٹھائے گئے ہیں جبکہ پکڑ دھکڑ عام ہے۔ انہوں نے کہا نوجوانوں کو گرفتار کرکے جموں وکشمیر سے باہر کی جیلوں میں منتقل کیا جارہا ہے اور پھر ان غریب نوجوان کے والدین کے لیے اپنے بچوں سے ملاقات کرنا میں ممکن نہیں ہو پاتا ہے۔Kashmiri in Outside jailsمحبوبہ مفتی نے کہا کہ اس صورتحال کے بیچ پارٹی کی ترجیحات ہے کہ لوگوں کو اس خطرناک اور خوف وہراس بھرے ماحول سے باہر نکالنے کے لیے کام کیا جائے اور سلب کیے گئے حقوق کو واپس لانے کے لیے جدوجہد کی جائے۔محبوبہ مفتی کی موجودگی میں بانڈی پورہ ضلع سے تعلق رکھنے والے کئی افراد نے پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔جن میں بانڈی پورہ کے ممتاز ایڈویٹ بھٹ فیاض احمد، حاجن سے تاجر لیڈر مشتاق احمد پیری، آصف خان، بشیر احمد پرے شبیر احمد خان، ظہور اے پرے اور فیصل جاوید وغیرہشامل ہیں۔