حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،انگلینڈ کے نئے وزیر اعظم رشی سونک کی کابینہ کے ایک وزیر کے غنڈہ گردی کے الزام اور نائب وزیر اعظم ڈومینک راب کے خلاف متعدد الزامات کی وجہ سے ان کے حالیہ استعفے نے نئی برطانوی حکومت کے خلاف تنقید کو بڑھا دیا ہے۔
جرمن اخبار ٹیگز شاؤ کی رپورٹ کے مطابق، رشی سنک کے نئے وزیر اعظم کے طور پر عہدہ سنبھالنے کے بعد برطانوی حکومت اب بھی پرسکون نہیں ہے، رپورٹ کے مطابق ایک وزیر کے مستعفی ہونے کے بعد سونک کابینہ کے ایک اور رکن پر ایک بار پھر غنڈہ گردی کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
کہا جارہا ہے کہ اس ملک کے وزیر انصاف اور نائب وزیر اعظم ڈومینک راب نے ملازمین کے ساتھ جارحانہ سلوک کیا ہے،اس طرح غنڈہ گردی کے الزامات کی وجہ سے برطانوی حکومت کے وزیر گیون ولیمسن کے مستعفی ہونے کے فوراً بعد اس ملک کے وزیر انصاف ڈومینک راب پر بھی ایسے ہی الزامات لگائے گئے ہیں۔
متعدد برطانوی ذرائع ابلاغ نے رپورٹ دی ہے کہ روب جو نائب وزیر اعظم بھی ہیں، ملازمین کے ساتھ جارحانہ سلوک کر رہے تھے، دی گارڈین نے لکھا ہے کہ وہ سابق وزیر اعظم بورس جانسن کے دور حکومت میں وزارت انصاف میں پہلے ہی خوف کا ماحول بنا چکے ہیں۔
برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق، جب 48 سالہ نوجوان اکتوبر میں اپنی سابقہ ملازمت پر واپس آیا تو کئی اہلکاروں کو دوسری ایجنسی میں منتقلی کی پیشکش کی گئی،دی سن اخبار کے مطابق کہا جاتا ہے کہ راب نے ایک بار غصے میں آکر دفتر میں ٹماٹر پھینکا حالانکہ وزیر کے ترجمان نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔