سوال: کون سے غسل، وضو سے کفایت کرتے ہیں اور وضو کئے بغیر ان کے ساتھ نماز پڑھی جاسکتی ہے؟
جواب: صرف غسل جنابت، وضو سے کفایت کرتا ہے، البتہ بطور احتیاط انجام دیا جانے والا غسل جنابت، وضو سے کفایت نہیں کرتا۔
حوزہ؍صرف غسل جنابت، وضو سے کفایت کرتا ہے، البتہ بطور احتیاط انجام دیا جانے والا غسل جنابت، وضو سے کفایت نہیں کرتا۔
سوال: کون سے غسل، وضو سے کفایت کرتے ہیں اور وضو کئے بغیر ان کے ساتھ نماز پڑھی جاسکتی ہے؟
جواب: صرف غسل جنابت، وضو سے کفایت کرتا ہے، البتہ بطور احتیاط انجام دیا جانے والا غسل جنابت، وضو سے کفایت نہیں کرتا۔
حوزہ؍مجنب پر کچھ چیزیں مکروہ ہیں:۱ اور ۲: کھانا اور پینا (تاہم اگر وضو کرلے تو مکروہ نہیں ہے)۔۔۔۔
حوزہ؍مسلمان کی جان بچانا واجب کفائی ہے اور بیماروں کی خدمت اور دیکھ بھال بہترین اعمال صالحہ میں سے ہے۔
حوزہ ؍پانی پیتے وقت کچھ امور مستحب ہیں:۱۔ پانی کو ہونٹ لگا کر کھینچتے ہوئے پئے۔۔۔۔۔۔۔
حوزہ؍ان شاء اللہ اسے شہداء کا عظیم اجر ملے گا، تاہم میدان جنگ کے شہید کا حکم نہیں رکھتا۔
حوزہ؍قنوت کو اونچی آواز میں پڑھنا مستحب ہے، سوائے ماموم کے لئے (نماز جماعت میں) جبکہ اس کی آواز امام جماعت تک پہنچ رہی ہو۔
حوزہ؍ اگر آیت کی قرائت سنے تو سجدہ واجب ہے، حتی کہ اگر ریکارڈ شدہ اور براہ راست نہ بھی ہو۔
حوزہ؍اتنی مقدار میں چند روز تک تاخیر بلا اشکال ہے کہ جس میں اموال کا استعمال اور خرچ عرف کی نظر میں خمس کے اسی سال کے اخراجات کا حصہ شمار ہوتا ہو۔
حوزہ؍اتفاقی اور غیر ارادی نظر (پہلی نظر) کوئی حرج نہیں رکھتی تاہم نظر جمائے رکھنے یا اس کو دہرانے سے پرہیز کرنا ضروری ہے۔
حوزہ؍ظہر کی نماز دیر سے پڑھنا لازمی نہیں ہے۔
حوزہ؍بیمار کی جان بچانا - حتی کہ سوال کے مسئلے میں - واجب ہے اور اس سلسلے میں بیمار کا سرپرست شرعی طور پر کوئی اختیار نہیں رکھتا۔
آپ کا تبصرہ