سوال: اگر ہسپتالوں کے طبی عملے میں سے کوئی شخص کرونا وائرس کے مریضوں کی دیکھ بھال کرتے ہوئے فوت ہوجائے تو کیا وہ شہید شمار ہوگا؟
جواب: ان شاء اللہ اسے شہداء کا عظیم اجر ملے گا، تاہم میدان جنگ کے شہید کا حکم نہیں رکھتا۔
حوزہ؍ان شاء اللہ اسے شہداء کا عظیم اجر ملے گا، تاہم میدان جنگ کے شہید کا حکم نہیں رکھتا۔
سوال: اگر ہسپتالوں کے طبی عملے میں سے کوئی شخص کرونا وائرس کے مریضوں کی دیکھ بھال کرتے ہوئے فوت ہوجائے تو کیا وہ شہید شمار ہوگا؟
جواب: ان شاء اللہ اسے شہداء کا عظیم اجر ملے گا، تاہم میدان جنگ کے شہید کا حکم نہیں رکھتا۔
حوزہ؍مسلمان کی جان بچانا واجب کفائی ہے اور بیماروں کی خدمت اور دیکھ بھال بہترین اعمال صالحہ میں سے ہے۔
حوزہ؍ اگر آیت کی قرائت سنے تو سجدہ واجب ہے، حتی کہ اگر ریکارڈ شدہ اور براہ راست نہ بھی ہو۔
حوزہ؍صرف غسل جنابت، وضو سے کفایت کرتا ہے، البتہ بطور احتیاط انجام دیا جانے والا غسل جنابت، وضو سے کفایت نہیں کرتا۔
حوزہ؍اتفاقی اور غیر ارادی نظر (پہلی نظر) کوئی حرج نہیں رکھتی تاہم نظر جمائے رکھنے یا اس کو دہرانے سے پرہیز کرنا ضروری ہے۔
حوزہ؍مجنب پر کچھ چیزیں مکروہ ہیں:۱ اور ۲: کھانا اور پینا (تاہم اگر وضو کرلے تو مکروہ نہیں ہے)۔۔۔۔
حوزہ؍بیمار کی جان بچانا - حتی کہ سوال کے مسئلے میں - واجب ہے اور اس سلسلے میں بیمار کا سرپرست شرعی طور پر کوئی اختیار نہیں رکھتا۔
حوزہ ؍پانی پیتے وقت کچھ امور مستحب ہیں:۱۔ پانی کو ہونٹ لگا کر کھینچتے ہوئے پئے۔۔۔۔۔۔۔
حوزہ؍اگر آپ جانتے ہوں کہ واپس پلٹنے کی صورت میں امام جماعت کے ساتھ سجدے یا رکوع میں پھر سے شامل ہوجائیں گے تو آپ کو واپس پلٹ کر اس کے ساتھ شامل ہونا پڑے…
حوزہ؍قنوت کو اونچی آواز میں پڑھنا مستحب ہے، سوائے ماموم کے لئے (نماز جماعت میں) جبکہ اس کی آواز امام جماعت تک پہنچ رہی ہو۔
حوزہ؍اگر میک اپ اور آرائش کا مواد پیشانی کو اتنی مقدار میں ڈھانپ دے کہ پیشانی کی جلد سجدہ گاہ سے نہ ٹکرائے تو سجدہ صحیح نہیں ہے اور نماز باطل ہے اور اس…
حوزہ؍اگر نذر کرنے والے نے کسی مخصوص مقصد کو نظر میں نہ رکھا ہو تو ان پیسوں کو نیک کاموں منجملہ فقیر کو صدقہ دینا یا زائرین کی مدد کرنا یا مسجد اور پل تعمیرکرنا…
آپ کا تبصرہ