۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
احکام شرعی

حوزہ؍وہ شخص کہ جس کا فریضہ تیمم کرنا ہے جب تک تیمم کا باعث بننے والا عذر (سوال کے مسئلے میں: ضرر) برطرف نہ ہوجائے اور اس سے پیشاب اور نیند وغیرہ جیسا کوئی حدث سرزد نہ ہو تو وہی تیمم کافی ہے، لیکن اگر۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوزہ نیوز ایجنسی؍

سوال: وہ شخص کہ جس کا فریضہ غسل کے بدلے تیمم کرنا ہے اور کچھ مدت تک اس کے لئے پانی کا استعمال مضر ہے، کیا اسے ہر واجب نماز کے لئے تیمم کرنا ہوگا یا اس مدت کے لئے ایک مرتبہ تیمم کرلینا کافی ہوگا؟

جواب: وہ شخص کہ جس کا فریضہ تیمم کرنا ہے جب تک تیمم کا باعث بننے والا عذر (سوال کے مسئلے میں: ضرر) برطرف نہ ہوجائے اور اس سے پیشاب اور نیند وغیرہ جیسا کوئی حدث سرزد نہ ہو تو وہی تیمم کافی ہے، لیکن اگر اس سے حدث اصغر سرزد ہوجائے تو احتیاط واجب کی بنا پر (طہارت سے مشروط اعمال کے لئے) دوبارہ غسل کے بدلے انجام دیا جانے والا تیمم کرے اور وضو بھی کرے اور اگر وضو کرنے سے بھی معذور ہو تو وضو کے بدلے مزید ایک اور تیمم بھی انجام دے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .