۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
تصاویر / تجلیل از قعالان قرآنی همدان

حوزه / حجۃ الاسلام حبیب اللہ نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ بدقسمتی سے قرآن کی نسبت ہم نے کوتاہی کی ہے، کہا کہ غیبت کے دوران، اہل بیت(ع) کے احکامات میں سے ایک حکم، قرآن سے متمسک رہنا ہے، لہٰذا ہمیں قرآن سے انس رکھنے والوں کی کوششوں سے اہل بیت (ع) کے اس حکم پر عمل کرنا چاہیئے۔

حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی شہر ہمدان میں رہبر انقلابِ اسلامی کے نمائندے حجۃ الاسلام والمسلمین حبیب اللہ شعبانی نے گزشتہ رات مکتب قرآنی میں منعقدہ قرآنی میدان میں سرگرم افراد کی اعزازی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں رونما ہونے والے بعض واقعات انسان کی غفلت کا باعث بنتے ہیں اور کبھی یہ واقعات انسانوں کو اپنی زندگی کے اہداف ومقاصد سے بھی غافل کر دیتے ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ بشر کے پاس انسان سازی سے زیادہ اہم کوئی چیز نہیں ہے، مزید کہا کہ انسان کو اعلیٰ ترین مقامات تک پہنچنے کی کوشش کرنی چاہیئے، لہٰذا دنیوی مشکلات اس راہ میں انسان کی حوصلہ شکنی یا غفلت کا باعث نہ بنیں۔

امام جمعہ ہمدان نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ قرآنی محافل ان غفلتوں سے دوری کا سبب بنیں گی، کہا کہ قرآن ہماری فطرت کی آواز ہے۔ قرآن سے متمسک رہنے کا مطلب ہے کہ ہم نے فطرت اور انسان کی اندورنی باتیں سنی ہیں۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ انسان کی روح جتنی پاکیزہ ہو گی، اتنا ہی اس میں علم و دانش کے ادراک بڑھ جاتے ہیں، مزید کہا کہ بہت سے لوگ حضرت حجت (ع) کی خدمت میں پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں، لیکن ان سے یہ سوال پوچھا جا سکتا ہے کہ ہم نے اب تک قرآن کیلئے کیا کیا ہے؟ کہ جس کے مفسر، خود امام زمان (ع) ہیں۔

صوبۂ ہمدان ایران میں ولی فقیہ کے نمائندے نے مزید کہا کہ قرآن پیغمبرِ اسلام صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کی امانتوں میں سے ایک امانت ہے، جو کہ آج ہمارے ہاتھ میں ہے، لہٰذا ہمیں قرآن مجید کا صدق دل سے احترام کرنا چاہیئے۔

انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ بدقسمتی سے قرآن کی نسبت ہم نے کوتاہی کی ہے، کہا کہ غیبت کے دوران، اہل بیت(ع) کے احکامات میں سے ایک حکم، قرآن سے متمسک رہنا ہے، لہٰذا ہمیں قرآن سے انس رکھنے والوں کی کوششوں سے اہل بیت (ع) کے اس حکم پر عمل کرنا چاہیئے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .