حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مسجد ایرانیان"مغل مسجد" کے پیش امام مولانا سید نجیب الحسن زیدی صاحب نے اپنے ایک بیان میں ۔مولانا شبیب کاظم صاحب کی سفاکانہ گرفتاری پر شدید طور پر مذمت کرتے ہوئے حکومت وقت سے جلد از جلد ان کی رہائی کی اپیل کی ہے ۔
مولانا نے امام سجاد علیہ السلام کی دعاء کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا کہ آج ہر ایک آزاد ضمیر انسان سوال کر رہا ہے کہ وہ کس طرح احتجاج کرے ؟ کیسے اپنی آواز صاحبان اقتدار تک پہنچائے ۔دھیرے دھیرے حالات ایسے ہوتے جا رہے ہیں کہ نا انصافی و بربریت کا دیو عدالت و انصاف کا خون پیتے ہوئے بھیمیت کے ساتھ ملک کے محکمہ انصاف کو پیروں تلے کچلتا آگے بڑھتا جا رہا ہے اور کوئی پوچھنے والا نہیں ہے ۔
انہوں تمام علماء دانشور اور اہل فکر و نظر حضرات سے اپیل کی کہ اس سلسلہ سے متحد ہو کر احتجاج درج کرائیں۔ انہوں نے امام سجاد علیہ السلام کی صحیفہ سجادیہ کے اس فقرے کی تشریح کرتے ہوئے جس میں بیان کیا گیا ہے " اَللّهُمَّ اِنّى اَعْتَذِرُ اِلَيْكَ مِنْ مَظْلُوم ظُلِمَ بِحَضْرَتى فَلَمْ اَنْصُرْهُ،
مالک میں تیری بارگاہ میں حرف اعتذار لیکر حاضر ہوں کہ میرے سامنے کسی مظلوم پر ظلم ہو اور میں اسکی نصرت نہ کر سکوں "اس بات کو بیان کیا کہ آج امام سجاد علیہ السلام کی یہ دعاء ہر ایک بیدار ضمیر انسان سے سوال کر رہی ہے کہ تم نے اس ظلم کے خلاف جو تمہاری نظروں کے سامنے ہوا ہے کیا اقدام کیا؟
مولانا نے اس بات پر زور دیا کہ وقف کے لٹیروں کو کٹگھرے میں کھڑا کرنے کے بجائے انتظامیہ اگر انہیں لوگوں کو ہتھکڑی لگانے لگے جو قوم کے سرمایہ کو بندر بانٹ ہونے سے روکنے کے لئے مصروف عمل ہیں تو آخر ملک میں عدل و انصاف کا کیا ہوگا؟ کیسے لوگ عدلیہ پر بھروسہ کریں گے ؟
ہونا تو یہ چاہیئے تھا کہ انتظامیہ مولانا شبیب کاظم صاحب کی باتوں خو دھیان سے سنتی اور ان کے ساتھ مل کر وقف کے لٹیروں کو بے نقاب کرتی جس سے اس کی چوکسی اور بیداری کا اندازہ ہوتا اور ملک کے ساتھ وفاداری کا اظہار ہوتا کہ انتظامیہ غداروں کے خلاف ہے اور ان انصاف پسندوں کے ہمراہ لٹیروں کے خلاف ایکشن لے رہی ہے جنہوں نے ذاتی مفاد کی خاطر قوم کے سرمائے کو کوڑیوں کے دام بیچ کر قوم و ملک سے خیانت کی۔افسوس ایسا نہیں ہوا وقف کے لٹیرے آج چھاتی چوڑی کر کے دندناتے گھوم رہے ہیں اور اسی کے ہاتھوں میں ہتھکڑی ہے جو ان لوگوں کے گریبان میں ہاتھ ڈالنے کی کوشش کر رہا تھا جو قوم کی پراپرٹی کا بندر بانٹ کر رہے ہیں۔
مغل مسجد کے امام جماعت نے شدید طور مولانا شبیب کاظم کی گرفتاری پر اپنی برہمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے قوم کے تمام اثر و رسوخ رکھنے والے افراد سے اپیل کی کہ مولانا کی رہائی کے سلسلہ سے اپنے اپنے تئیں ضروری اقدام کریں ۔خاص کر مولانا سید نجیب الحسن زیدی صاحب نے قانونی جانکاری رکھنے والے اہل نظر اور وکلاء سے گزارش کی کہ اپنا تھوڑا وقت نکال کر اس لا قانونیت کے خلاف وارد عمل ہوں کہ ان سے بہتر اور کون قانونی لڑائی لڑ سکتا ہے ۔
مولانا نے آخر میں تمام ان علماء حق کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے فوری رد عمل دکھاتے ہوئے اس ظلم کے خلاف اپنی آواز احتجاج بلند کی۔
اور اس امید کا اظہار کیا کہ تمام صاحبان شعور و علماء و کلاء و دردمندان قوم اگر ایک پلیٹ فارم سے یک صدا ہو کر آواز احتجاج بلند کرنے کے ساتھ مولانا شبیب کاظم صاحب کی رہائی کے سلسلہ سے مل کر اقدام کریں گے تو یقینا اسکا خاطر خواہ نتیجہ سامنے آئے گا۔