۱۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 30, 2024
مولانا تطہیر زیدی

حوزه/ جامع مسجد لاہور پاکستان میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مولانا تطہیر زیدی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ معاشرے میں برائیاں پھیل جائیں تو ہادی کا انتظام کیا جاتا ہے یا عذاب الٰہی کا انتظام کیا جاتا ہے، انسانوں کو غیر عقلی، غیر فطری اور غیر شرعی فعل سے اجتناب کرنا چاہیئے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جامع علی مسجد جامعة المنتظر ماڈل ٹاؤن میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مولانا سید تطہیر حسین زیدی نے کہا کہ انسان روح اور بدن کا مرکب ہے۔ انسان اپنی روح اور بدن کو خود اچھا یا برا بناتا ہے۔ انسان کوئی بھی عمل کرنے سے پہلے سوچے کہ یہ غیر عقلی، غیر فطری اور غیرشرعی تو نہیں؟ اگر ایسا ہو تو عذاب خداوندی نازل ہوتا ہے۔ جب معاشرے میں ہر طرف برائیاں پھیل جائیں تو پھر ہادی کا انتظام کیا جاتا ہے یا عذاب الٰہی کا انتظام ہوتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ زندگی دو قسم کی ہوتی ہے دنیوی اور اخروی، دنیوی زندگی شکم مادر، بچپن، نوخیزی، جوانی، بزرگی اور بڑھاپا کے چھ مراحل پر مشتمل ہے، جبکہ اخروی زندگی کے بھی کچھ مراحل ہیں، جن میں قبر کا مرحلہ ہے جس کا ہم نے خود سامنا کرنا ہے، پھر برزخ جو مرنے کے بعد قیامت تک جاری رہے گا۔ اس دوران بھی نیک اعمال سے ہم فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ یعنی کسی کے لئے اعمال صالح سرانجام دیئے جائیں۔ جیسے نماز، روزہ، حج، زکوٰۃ اور خمس کی ادائیگی نہیں ہوئی تو مرنے والے کی طرف سے ادا کروائے جائیں، جو کہ مرنے والے کی بخشش کا باعث ہوگا۔

مولانا تطہیر زیدی نے کہا کہ پل صراط پانچ ہزار سال کے عرصے پر مشتمل ہوگا، جس کا انسان کو خود انتظام کرنا ہوگا، لیکن گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے کہ ہمارے پاس حضرت رسول خدا صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم سے لے کر امام مہدی عجل اللہ تعالیٰ فرجه الشریف تک چودہ معصومین علیہم السلام اور قرآن مجید جیسی کتاب موجود ہے۔ ہمیں زندگی بھر اپنے نیک اعمال کا وزن بڑھانا چاہیئے، امام جعفر صادق علیہ السلام فرماتے ہیں کہ اپنے اعمال میں غور و فکر کرو۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .