۱۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۴ شوال ۱۴۴۵ | May 3, 2024
مصحف

حوزہ/ حرم امام رضا (ع) اور مؤسسہ آل البیت (ع) کی جانب سے فقیہ جلیل القدر اور حوزه علمیہ خراسان کے استاد آیت اللہ سید حسن مرتضوی کو قدیمی ترین قرآنی نسخے کو جدید طباعت کے زیور سے آراستہ کر کے ہدیہ دیا گیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزه علمیه خراسان کے استاد اور فقیہ جلیل القدر آیت اللہ سید حسن مرتضوی کو 14 سو سال پہلے کے قدیم مصحف کو جدید طرز سے طباعت کے زیور سے آراستہ کر کے ہدیہ کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔

چودہ سو سالہ ان قدیم نسخوں کو جدید ترین طباعت سے آراستہ کرنے میں، حرم امام رضا علیہ السّلام کی لائبریری اور مؤسسہ آل البیت علیہم السّلام کی کاوشیں کار فرما تھیں۔

اس موقع پر، حرم کے ثقافتی اور علمی شعبہ کے سربراہ عبد الحمید طالبی اور رضوی لائبریری کے ڈائریکٹر حجت الاسلام والمسلمین سید جلال حسینی نے اس قدیم نسخے کے بارے میں وضاحت بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہ مصحف، قرن اول ہجری قمری میں لکھا گیا ہے، جسے حرم کی لائبریری اور مؤسسہ آل البیت علیہم السّلام نے جدید ترین طباعت کے زیور سے آراستہ کیا ہے۔

ملاقات میں، اس قدیم نسخے کو جدید طرز سے طباعت کے زیور سے آراستہ کر کے مؤسسہ آل البیت علیہم السّلام اور حرم امام رضا علیہ السّلام کی جانب سے آیت اللہ سید حسن مرتضوی کی خدمت میں ہدیہ کے طور پر پیش کیا گیا۔

آیت اللہ سید حسن مرتضوی نے روایت کی رو سے قرآن کے مقام و منزلت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ قرآن مجید کی اہمیت کے بارے میں خدا فرماتا ہے: میں قرآن کے احترام کرنے والوں کا احترام کرتا ہوں۔

حوزہ علمیہ خراسان کے بزرگ استاد نے کہا کہ روایت میں اکرام اور احترام کے الفاظ سے مراد، قرآن مجید پر عمل کرنا ہے۔

آیت اللہ سید حسن مرتضوی نے مزید کہا کہ قرآن مجید پر عمل پیرا ہونے کے ساتھ، اسے طباعت کے زیور سے آراستہ کرنا، اسے پڑھنا اور قرآن کی طرف نگاہ کرنا بھی اکرام کے زمرے میں آتا ہے۔

یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ 252 صفحات پر مشتمل یہ مصحف، حجاز کے قدیمی ترین اور جامع ترین مصاحف میں سے ایک ہے جو قرن اول میں مکمل طور پر ہاتھ سے لکھا گیا تھا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .