۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
مولانا رضا حیدر

حوزہ/ مولانا رضا حیدر کاظمی نے کہا کہ سیدہ عالمیان کے سلسلے میں یہ کہنا کہ وہ فدک کا مطالبہ کرنے خلیفہ وقت کے دربار میں گئیں تھیں بعید از عقل ہے۔ بلکہ وہ مولا علی کی ولایت کا دفاع کرنےاور مولا علی کا حق خلافت ثابت کرنے کے لئے گئی تھیں ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قرآن نے جس بی بی کو صدیقہ کہا بعد رحلت رسول اسی بی بی کو بھرے دربار میں اسکے بابا کی امت کے ذریعے جھٹلایا گیا۔یہی وہ شدید صدمہ تھا جسکی وجہ سے اٹھارہ برس کی عمر میں بی بی زہرا کے بال سفید ہو گئے تھے۔بنت پیغمبر فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہ کی شہادت کے سلسلے میں امروہا کے محلہ جعفری میں خمسہ مجالس سے خطاب کرتے ہوئے مہمان ذاکر مولانا رضا حیدر کاظمی نے کہا کہ سیدہ عالمیان کے سلسلے میں یہ کہنا کہ وہ فدک کا مطالبہ کرنے خلیفہ وقت کے دربار میں گئیں تھیں بعید از عقل ہے۔ بلکہ وہ مولا علی کی ولایت کا دفاع کرنےاور مولا علی کا حق خلافت ثابت کرنے کے لئے گئی تھیں ۔

مظفر نگر سے تعلق رکھنے والے نوجوان عالم دین مولانا رضا حیدر کاظی بی بی زہرا کے خطبہ فدک کے ذیل میں گفتگو کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بی بی زہرا کا خطبہ فدک اسلامی احکامات کا نچوڑ ہے۔

اس خمسہ مجالس کی ایک خاص بات یہ رہی کہ ابتدائی دو مجالس میں مولانا کے خطاب سے قبل امراض قلب کے ماہرین نے ہارٹ اٹیک کے سلسلے میں مومنین کو آگاہ کیا۔ حالیہ دنوں میں امروہا میں 45 برس سے کم عمر کے کئی نوجوان ہارٹ اٹیک کے سبب دنیا سے رخصت ہو گئے۔ انجمن رضاکاران حسینی کے عہدے داروں نے اسی پس منظر میں ہارٹ اٹیک کی علامات اور اٹیک کی صورت میں احتاطی تدابیر سے مومنین کو واقف کرانے کے لئے امراض قلب کے ماہرین کو مدعو کیا تھا۔

خمسہ مجالس کی پہلی مجلس میں مدثر علی خاں دوسری مجلس میں فضال حیدر اور تیسری مجلس میں تبارک علی اور انکے ہمنواؤں نے سوز خوانی کی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .