حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے بلوچ یکجہتی مارچ کے شرکاء پر پولیس کے لاٹھی چارج کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مارچ کے درجنوں پر امن شرکاء کی گرفتاریاں بلا جواز اور آئین وقانون کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔پرامن گرفتار مرد و خواتین کو فوری رہا کیا جائے، حکومت کا متاثرہ فیملیز کے ساتھ غیر انسانی سلوک کہاں کی عقلمندی ہے، شرکاء میں خواتین اور بچوں کے ساتھ طاقت کا استعمال انتہائی افسوس ناک اور شرمناک ہے، بلوچستان کے گھمبیر مسائل کا حل وہاں کے وفادار عوام کے ساتھ بیٹھ کر نکالا جائے۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ رات کی یخ بستہ سردی میں میری معصوم بیٹیوں اور بیٹوں کی سسکیاں دراصل پاکستانی عوام کی بے بسی کے آنسو ہیں، میں بلوچستان کی سرزمین سے تعلق رکھنے والے چیف جسٹس قاضی فائر عیسیٰ اور نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ، سمیت بلوچ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا یہ ہمارے بچے نہیں ہیں؟ ریاست کو ماں بن کر سب کو سینے سے لگانا ہوگا، وگرنہ حالات کسی کے قابو میں نہیں رہیں گے۔