تو تو میں میں دوستی کو نابود کردیتی ہے
امام علی نقی عليه السلام فرماتے ہیں:
اَلْمِراءُ يُفْسِدُ الصَّداقَةَ الْقَديمةَ وَ يُحِلُّ الْعُقْدَةَ الْوَثيقَةَ وَ اَقَلُّ مافيهِ اَنْتَـكونَ فيهِ الْمُغالَبَةُ وَ الْمُغالَبَةُ أمتَنُ اَسْبابِ الْقَطيعَةِ۔
زیادہ بحث اور تو تو میں میں لمبی دوستی کو نابود اور مضبوط رشتوں کو ختم کر دیتی ہے، اور بحث کرنے کا سب سے کم اثر یہ ہوتا ہے کہ ہر فریق دوسرے پر فتح حاصل کرنا چاہتا ہے اور یہی سبب اہم ترین سبب بنتا ہے رابطوں اور رشتوں کے منقطع اور ٹوٹنے کا۔
مختصر وضاحت
ہر رشتہ کی بنیاد ایک دوسرے کی عزّت و احترام کرنے میں پوشیدہ ہے۔
دوستی میں جب تک ایک دوسرے کا عزّت و احترام نہ ہوگا تو ایسی دوستی حقیقی نہیں ہوتی، اور ایسی دوستی زیادہ عرصہ باقی نہیں رہتی ہے۔
زیادہ بحث اور بے جا بحث، تو تو میں میں، پرانے، قدیمی، طولانی اور مضبوط رشتوں کو لمحوں میں نابود کر دیتی ہے۔
دوستی، رشتوں اور روابط کو احترام، عزّت، درگزر اور ایثار کے ذریعہ ہمیشہ کے لئے باقی رکھا جا سکتا ہے۔
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
نزهة الناظر، ص 139، ح 11