لالچ انسان کو تباہ کردیتی ہے
امام باقر عليه السلام فرماتے ہیں:
مَثَلُ الْحَريصِ عَلَى الدُّنْيا مَثَلُ دودَةِ القَزِّ كُلَّمَا ازْدادَتْ مِنَ القَزِّ عَلى نَفْسِها لَـفّـا كانَ أَبْعَدَ لَها مِنَ الْخُروجِ حَتّى تَموتَ غَمّا۔
دنیا کے حریص اور لالچی کی مثال اس ریشم کے کیڑے کی طرح ہے کہ جتنا بھی وہ اپنے اوپر ریشم لپیٹتا ہے اس کا اتنا ہی کوکون سے باہر نکلنا سخت ہو جاتا ہے یہاں تک کہ وہ غم و غصہ سے مر جاتا ہے۔
🔹 مختصر وضاحت🔹
لالچ انسان کا چین و سکون ختم کر دیتی ہے۔
لالچ انسان کو اللہ سے دور اور شیطان کے قریب لے جاتی ہے۔
لالچ ایک ایسی روحی بیماری ہے جو انسان کو نابود کر دیتی ہے لالچی کے پاس سب کچھ ہوتے بھی کچھ نہیں ہوتا ہے۔
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
كافى، ج 2، ص 316، ح 7