حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مولانا محمد مہدی فاضل، خطیب جمعہ جامع مسجد امام صادق علیہ السلام راجن پور نے علامہ شیخ محسن علی نجفی رحمۃ اللّٰہ علیہ کی رحلت پر اظہارِ افسوس کرتے ہوئے کہا کہ آیت اللہ الشیخ محسن علی نجفی نے اپنی ساری زندگی ترویج مکتب تشیع کے لیے وقف کردی تھی، ان کی رحلت سے مکتب تشیع کو ناقابلِ تلافی نقصان ہوا۔
انہوں نے مزید کہا کہ راقم الحروف کو محسن ملت کے حضور میں تقریباً دس سال تک استفادہ کرنے کا شرف حاصل رہا۔ والد گرامی علامہ محمد علی فاضل رحمۃ اللہ علیہ جب اس وقت جامعۃ الکوثر میں بطور استاد تھے اور ہادی ٹی وی میں اپنی خدمات سر انجام دے رہے تھے، اس دور میں محسن ملت نے اپنی قدیمی دوستی کا حق ادا کرتے ہوئے حقیقت میں محسن ثابت کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بلند افکار علماء میں سے حضرت آیۃ اللہ شیخ محسن علی نجفی تھے۔ پروردگار عالم نے ان کو مستقبل سنجی عطا کی تھی. جو بات کرتے تھے مستقبل کو مدنظر رکھ کر کرتے تھے. ان کے فلاحی و علمی پراجیکٹس کسی سے ڈھکے اور چھپے نہیں۔
جس دور میں مکتب تشیع پر ہرطرف سے حافظ قرآن نہ ہونے کا طعنہ دیا جارہا تھا، اُنہوں نے دارالحفاظ قائم کر کے مکتب تشیع کے وقار کو بلند کیا، جس طرح مفاتیح الجنان کی شہرت کی وجہ خاتم المحدثین شیخ عباس قمی قدس سرہ کا خلوص تھا, اسی طرح ترجمہ قرآن مجید شیخ الجامعہ کے خلوص کا بیًن ثبوت ھے۔
مولانا مہدی فاضل نے محسن ملت کی تبلیغی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ مرحوم نے تبلیغ کا اہتمام وہاں فرمایا، جہاں ممکنات میں سے نہیں تھا۔ ان کے طالب عالم ان کے نزدیک ان کی اولاد سے کم نہیں تھے۔ یقیناً آیت اللہ الشیخ محسن علی نجفی نے اپنی ساری زندگی ترویج مکتب تشیع کے لیے وقف کردی تھی، ان کی رحلت سے مکتب تشیع کو ناقابل تلافی نقصان ہوا ہے۔