بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
يَا أَهْلَ الْكِتَابِ لِمَ تُحَاجُّونَ فِي إِبْرَاهِيمَ وَمَا أُنزِلَتِ التَّوْرَاةُ وَالْإِنجِيلُ إِلَّا مِن بَعْدِهِ ۚ أَفَلَا تَعْقِلُونَ ﴿آل عمران، 65﴾
ترجمہ: اے اہل کتاب! تم ابراہیم کے بارے میں کیوں (ہم سے) حجت بازی کرتے ہو۔ حالانکہ تورات اور انجیل ان کے بعد اتری ہیں کیا تم میں اتنی بھی عقل (سمجھ) نہیں ہے.
تفســــــــیر قــــرآن:
1️⃣ یہود و نصاریٰ کا دین ابراہیمی کے بارے میں جھگڑا.
2️⃣ نصرانی حضرت ابراہیم علیہ السلام کو نصرانی اور یہودی انہیں یہودی سمجھتے تھے.
3️⃣ تورات اور انجیل کا حضرت ابراہیم علیہ السلام کے بعد نازل ہونا.
4️⃣ غور و فکر کرنا بے جا استدلال سے مانع ہے.
5️⃣ عقل شناخت کے وسائل میں سے اور تعقّل و تدبّر واقعیات تک پہنچنے کا بہترین راستہ.
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ آل عمران