حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجت الاسلام والمسلمین ہاشمی ہمدانی نے بہار اور اسدآباد کے طلباء اور فضلاء کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا: طلباء اور علماء کو معلوم ہونا چاہیے کہ آج کی دنیا میں بہت سی صلاحیتیں، قابلیتیں اور کام کرنے کے مواقع و میدان موجود ہیں اور ہم تشیع کی ترقی و پیشرفت کے لیے ان مواقع سے استفادہ کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا: ایک عالم دین کی فعالیت اور اس کے معمولاتِ زندگی اسلام اور شیعیت کی وسعت کے لیے وقف ہوتی ہیں۔ اس لیے مذہبِ تشیع کی پیشرفت کے لیے زیادہ سے زیادہ جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے۔
حجت الاسلام ہمدانی نے مزید کہا: بعض ممالک میں شیعہ فکری اور ثقافتی لحاظ سے انتہائی پریشان ہیں اور ان کی نگاہیں ایران پر ہیں چونکہ دنیا کے پریشان حال شیعوں کی امید ایران اور قم ہیں۔ بدقسمتی سے بعض علاقوں میں وہابیوں نے بہت زیادہ کام کر کے لوگوں کی برین واشنگ کر رکھی ہے۔
اس بین الاقوامی مبلغ نے کہا: ہماری تمام سرگرمیاں لوگوں کی خدمت سے وابستہ ہیں۔ تاہم ایک کامیاب سرگرمی کے حصول کے لیے علم و دانش میں اضافہ کی ضرورت ہے تاکہ لوگ آپ پر اعتماد کریں اور آپ کے ساتھ تعاون کریں اور یہ چیز صرف تلاش و کوشش سے ہی حاصل کی جاسکتی ہے۔