تحریر: ڈاکٹر شجاعت حسین
حوزہ نیوز ایجنسی | متعدد ماہرین تعلیم، دانشوران، مصنفین و محققین کا متفقہ تجرباتی مفید آرا ہے کہ وضاحت، منصوبہ بندی اور توقعات کے ذریعے ادارے کی تعلیمی اہمیت، فضیلت، کامیابی و کامرانی کے لیے خاکہ، مقصد و نمونہ تیار کرنے کے قابل بناتی ہیں۔ اس سلسلے میں طلباء، اساتذہ، ماحولیات، جدید ترین ٹیکنالوجی اور ایپلیکیشنز کے ساتھ طریقے اور وسائل کو پوری منصوبہ بندی کے مطابق خلوص، ذہانت اور احتیاط کے ساتھ استعمال کیا جانا چاہیے۔ قیام عمل میں لانے والے افراد ادارے کی تعلیمی بہتری کے لیے ہر ممکن کوشش کرتے ہیں اور اپنے ذریعے حاصل شدہ تمام تجربات استعمال بھی کرتے ہیں۔ علاوہ ازیں، اب تک کے تمام دستیاب علم کو حصولیابی کے لیے کوشاں ہونا ہوگا، بنیادی سہولیات اور وسائل سے لیس کرنا ہی پڑے گا اور تعلیمی معیار کی بلندی کے واسطے مزید پہلوؤں پر عملدرآمدگی ضروری ہے جو درج ذیل ہیں۔
نظریہ اور عمل کی مہارت کے ساتھ، ادارے کا تعلیمی تجربہ قریب 20 طریقوں پر مشتمل ہونا چاہیے جن کا حوالہ بانیان تعلیمی اداروں کو گوش گداز کیا جا رہا ہے تاکہ اپنے خواب کو شرمندہ تعبیر کر سکیں۔ چونکہ طلباء کے مستقبل کو روشن کرنا، ان کے خانوادہ کی پرورش، معاشرہ میں عزت و استحکام اور سماج کی ترقی وغیرہ وابستہ ہے۔
تعلیمی کیلنڈر کے دوران کلاس میں کم از کم 80 فیصد حاضری لازمی مقرر ہونی چاہیے، خود شناختی، مطالعہ کی اچھی عادت، کتب خانہ سے استفادہ، پڑھنے کا سازگار ماحول، وقت کا معقول استعمال، کلاس میں مناسب نوٹس لیے جائیں، تاخیر سے گریز، اساتذہ سے اچھے تعلقات رکھنا، حقیقت پسندانہ اہداف طے کیا جانا اور اس کے لیے کام کریں، پچھلے بنچ پر بیٹھنے والوں پر نظر رکھیں، کلاس میں شرکت منظم و منصوبہ بندی کے ساتھ ہو، قابل، بھروسے مند و مددگار دوست بنانا چاہئے، ذاتی نگہداشت اور حفظان صحتمند ہو، اضافی نصاب اور سماجی سرگرمیوں میں مشغول رہنا، امتحان کے لیے مناسب تیاری کرنا، تمام ٹیسٹ و امتحانات تحریری لی جائیں، ذہن سازی کے لیے لازمی طور پر ایک سرپرست معین ہو، طلباء کے ساتھ حوصلہ افزا رویہ ہوں اور انہیں ماضی کے نا کامیوں پر کبھی نظر نہ آنے دیں اساتذہ اور سرپرست تحریری صلاحیت روز بہ روز اضافہ پر توجہ مرکوز کریں۔
مذکورہ بالا کے علاوہ ایک نئی مدت یا سیشن کے آغاز میں اہداف طے کرنا ہوگا۔ ہر کورس میں مطلوبہ درجات لکھے جائیں اور ان پر کام کریں۔ وہ حقیقت پسندانہ ہونا چاہیے۔ اہداف کا تعین کرنا کافی نہیں ہے۔ انہیں ذہانت و ذکاوت سے پیروی بھی کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ واضح طور پر اور باوثوق سے کہا جا سکتا ہے کہ بالکل وہی جو علمی فضیلت ہے وہ تعلیمی سرگرمیوں کو انجام دینے، حاصل کرنے اور ان کے سبقت حاصل کرنے کی قابلیت جیسے ہیں۔
مکرم، معروف، تجربہ کار، اور زمینی حقائق پر منحصر کرنے والے سید علی باقر (ڈائریکٹر- پرو جیکٹس) نے تعلیمی معیار کی بلندی کے لیے وضاحت کرتے ہوئے اداروں کے منتظمین کو آگاہ کرانا چاہا کہ معاشرے میں نوجوانوں کی کامیابی و ترقی کے لیے تعلیمی کامیابی و کامرانی اہم ہے۔ وہ طلباء جو اسکول میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں وہ جوانی میں منتقلی اور پیشہ ورانہ اور معاشی کامیابی حاصل کرنے کے قابل ہوتے ہیں جو کہ خاص ادارے کی فضیلت سے ظاہر ہوتی ہے۔
تعلیمی فضیلت اہمیت کا حامل ہے کیونکہ یہ ان مثبت نتائج سے مضبوطی سے جُری ہوئی ہے جن کی ہم قدر کرتے ہیں۔ وہ طلباء جو تعلیمی لحاظ سے بہترین ہیں وہ اعلٰی سطح کی تعلیم کے ساتھ ملازمت کے امکانات بھی ان کے لیے زیادہ روشن ہیں، ان کے پاس مستحکم ملازمت ہے۔ کم تعلیم یافتہ کے مقابلے میں زیادہ روزگار کے مواقع ہیں، صحت کی بیمہ کے زیادہ امکانات ہیں، سماج پر کم انحصار کرتے ہیں۔ مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے امکانات کم ہیں ورنہ خیراتی رضاکاروں کے طور پر فعال ہو جاتے ہیں۔ تعلیمی فضیلت اہم ہے کیونکہ کام کرنے والے لوگوں کو ملازمت حاصل کرنے کے لیے اعلٰی سطح کی تعلیم کی ضرورت ہوتی ہے۔
اور بھی کئی طریقے ہیں جنھیں اپنایا جاسکتا ہے اور ادارے کی علمی فضیلت کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے جیسے:
دستیاب وسائل کو جانیں: سب سے پہلے سیکھنے کے مرکز کے وسائل کو بروئے کار لانے کی بہترین کاوش کریں۔ مطالعہ سے متعلق منصوبہ کے لیے مشیر، تحریری مرکز، پرائیویٹ ٹیوشن، اس کے علاوہ مشاورتی مرکز، اور کیریئر مرکز کا معقول و پختہ بندوبست ہو۔
منظم ہونا: ادارے کی تعلیمی معیار بلندی کے لیے ادارے کا منظم ہونا ضروری ہے۔ یومیہ منصوبہ سازی، اٍن پُٹ مقررہ تاریخوں کے اسائنمنٹ پروجیکٹس، ایونٹس، کوئزز اور امتحانات جیسے ہی حاصل ہو، بغیر کسی تاخیر کے انجام دیا جائے۔ ان میں سے جو اسائنمنٹس باقی ہے اسے مکمل کرنے میں مدد ملے گی اور امید ہے کہ تاخیر بھی نہیں ہوگی۔ وقت اہمیت اور اس کی قیمت کا خاص خیال رکھا جائے۔
انسٹرکٹر، اساتذہ کے دفتری اوقات میں شرکت: یہ انتہائی قابل غور، مشورہ و عمل ہے کہ دفتری اوقات کے لیے ایم یو سے رابطہ قائم کریں۔ انسٹرکٹرز کے ساتھ گفت و شنید رکھیں۔ اگر کلاس مٍس ہے تو انہیں وقت سے پہلے مطلع کریں اور دریافت کریں کہ جو مواد اور نوٹ چھوٹ گئے ہیں اسے کیسے حاصل کیا جائے۔ جب مواد یا اسائنمنٹس کو نہیں سمجھتا ہو تو اس پر توجہ دینی چاہیے۔ اس کے لیے محتاط اور پُر اعتماد ہونے کی ضرورت ہے۔
فائدے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال: خاص طور پر سوشل میڈیا ایپس کے ساتھ اپنے فون پر روزانہ اسکرین ٹائم کی حدیں مقرر کریں (یعنی آئ جی، ٹویٹر یا ایف بی پر ایک گھنٹے کی حد تک پہنچ جائے گا تو یہ خود بند کر دے گا)۔ یہ کتنا حیران کن ہوگا کہ اپنے آپ وقت کی سیٹنگ ہوگی۔ اگر سارا دن سوشل میڈیا پر اسکرولنگ نہیں ہو رہا ہے۔
ادارے میں تعلیمی معیار کی بلندی کے لیے واجب ہے کہ ایک ایسا ماحول پیدا کیا جائے جو ایک ایسی قوم و ملت کی ترقی کو فروغ دے جو فکری، سماجی اور نسلی طور پر ترقی کر سکے، اور نسلی طور پر ترقی کر سکے، اور مفید، ترقی، استحکامی، خوشحالی اور تسلی بخش ترقب، ترویج دے اور تکمیل تک پہنچا سکے۔
یہ مقامی کاروبار اور تنظیموں کے ساتھ انٹرنشپ اور پروجیکٹس کے ذریعہ حاصل کیا جاتا ہے۔ سروس، تجرباتی اور قابل اطلاق حصولیابی کے منصوبے، اور طلباء کے لیے علمی سرگرمیوں، تحقیقی منصوبوں اور حقیقی دنیا کی ترتیبات میں اس علم کا عملی طور پر کارآمد میں تبدیلی کی اہلیت کے لیے علم کو استعمال کرنے کے مواقع پیدا و فراہمی ہونی چاہیے۔
تعلیمی ادارے میں طلباء کو فنون، سمپوزیا، لیکچر اور خدمات کے ذریعے باہمی عمل میں تعلیم دینا اہم ہے۔ طالب علم کے سیکھنے، نتائج اور بہترین تدریسی طریقوں کے مسلسل اور باقاعدہ جائزوں کی باقاعدہ بنیاد پر وضاحت دی جائے اور وضاحت کی جائے۔
طلباء، فیکلٹی اور عملے کو جدید سہولیات، آلات اور جدید ٹیکنالوجی تک رسائی کی اجازت دی جائے۔ ماہرین کے ساتھ اہل فیکلٹی، قابلیت اور ہدایات کی تاثیر کو مدد کرنے کے لیے ضروری وسائل دستیاب ہوں۔
متنوع، قابل اطلاق اور قابل اطلاق تدریسی طریقوں کی حوصلہ افزائی کریں جو مختلف قسم کے سیکھنے کے انداز اور طالب علم کی ضروریات کو پورا کرتے ہیں۔
کمیونٹی اور شمولیت کا ایک ایسا لیکچر بنائیں جو انفرادی اختلافات، آرا ٕ کے تنوع اور بین الاقوامی ثقافتوں کے مشغول ہو، اس کے بارے میں درس حاصل کرے اور ان کا احترام کرے۔
تمام شعبوں میں اسکالرز کو سہولتیں اور معاونت کرنے والے ہوں، اس بات کو تسلیم کرتے ہوئے کہ وظیفہ، تحقیقی و تخلیقی کام تمام شکلوں میں، بشمول ہم مرتبہ نظر ثانی شدہ، اشاعتیں، گرانٹس، کتابیں، نمائش وغیرہ، طالب علم کے سیکھنے، اختراع، علم کو فروغ دینے، تحقیق سے باخبر بہترین تربیت و عمل کے لازمی اجزاء ہیں، اور یہ ترکیبیں ضامن ہیں تعلیمی معیار میں بلندی و سرخرو ہونے کے لیے۔
کمیونٹی کے ہمراہ مختلف طریقوں سے مشغول رہنا ہے جس میں لکچرز، سمپوزیا، میڈیا، مقامی اداروں کے ساتھ شراکت داری، عوامی خدمت کی سرگرمیاں، انٹرنشپ اور ملازمت و نوکری کی قابلیت سیکھنے کے منصوبے شامل ہیں۔
مشترکہ تدریس اور تحقیق کے مواقع پیش کرنے کے لیے دیگر شعبوں کے ساتھ تعاون کرنا ہے۔ فیکلٹی، عملے اور طلباء کی قیادت اور پیشہ ورانہ ترقی پر زور دیں۔ پروگرام کے جائزے اور طالب علم کے سیکھنے کے نتائج اور پیشے کے اہم موضوعات کی تشخیص میں باقاعدگی و باضابطہ گی سے مشغول رہنا مفید ہے۔
اچھائی کے مختلف و متعدد جہتوں پر زور دیں، بشمول جذباتی، معاشی، فکری، جسمانی، سماجی اور روحانی جہات۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ طلباء مدد اور وسائل کی فراہمی سے آگاہ رہیں جو نہ صرف تعلیمی کامیابیوں کو بڑھاتے ہیں بلکہ زندگی کے دیگر شعبوں میں مدد کی ضرورت کو پورا کرنے میں بھی مدد گار و معاون ہیں۔
اس بات کو یقینی بنائیں کہ طلباء کے حاصل شدہ علم کی نمائش و مظاہرہ کرنے کا مناسب مواقع فراہم کرائیں اور نتائج پر مبنی سیکھنے کے مواقع کے ساتھ بین اور ٹرانس ڈسپلنری کورس کی پیشکش تک رسائی حاصل کرانے کی ہدایت جاری کریں اور بانیان و منتظمین راہ ہموار کریں۔ طالب علموں کی حوصلہ افزائی کریں کہ وہ سیکھنے کو بہتر بنانے کے لیے تعاون یا انٹرنشپ کے مواقع سے فائدہ اُٹھائیں۔
بین الاقوامی تجربات اور متنوع آبادیوں تک نمائش اور رسائی کی حوصلہ افزائی کریں کہ وہ کیمپس میں قائدانہ کرداروں میں اور کیمپس اور کمیونٹی میں کمیونٹی کے کرداروں میں شامل ہوں۔ طلباء کو سماجی مسائل کے حل تلاش کرنے کی ترغیب دیں۔
مندرجہ بالا پہلوؤں اور وسائل کو اداروں کی علمی فضیلت کے نفاذ کے ذریعے ادارے کی تعلیمی معیار کی بلندی کے لیے لازمی ہیں۔